عنوان: بوڑھی والدہ کو بیٹے کی وفات کی اطلاع نہ دینا(6270-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر والدہ کی عمر 90 سال کے قریب ہو اور طبیعت بھی خراب رہتی ہو، تو ان حالات میں بڑے بھائی کے انتقال کی خبر والدہ کو دینی چاہیے یا نہیں؟

جواب: اہل و عیال کو وفات کی اطلاع کرنا سنت ہے، فرض یا واجب نہیں ہے، صورت مسئولہ میں اگر والدہ کو بیٹے کے وفات کی اطلاع کرنے سے شدید صدمہ پہنچنے کا اندیشہ ہو، تو ایسی صورت میں انکی ہمدردی کو سامنے رکھتے ہوئے وفات کی خبر نہ دینے کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فتح الباری: (117/3)
قال ابن العربی، یوٴخذ من مجموع الاحادیث ثلاث حالات، الاولیٰ اعلام الاہل والاصحاب واہل الصلاح فہذا سنة، الثانیة دعوة الحفل للمفاخرة فہٰذہ تکرہ، الثالثة الاعلام بنوع آخر کالنیاعة ونحو ذالک فہٰذا حرام۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 716 Dec 21, 2020
borhi walda ko bete ki wifat ki ittila na dena, Do not inform the old mother about the death of her son

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.