سوال:
اگر کوئی شخص حج قران یا تمتع کے لئے مکہ جائے، اور اس کے پاس حج قران یا تمتع کا دم شکر ادا کرنے کی رقم نہ ہونے کی وجہ سے استطاعت نہ ہو، تو وہ کیا کرے؟
جواب: حج قران اور تمتع کرنے والے پر دم ِشکر ادا کرنا واجب ہے، البتہ اگر کسی کے پاس دم شکر ادا کرنے کی استطاعت نہ ہو، تو اس پردم شکر کے بدلے دس روزے رکھنا واجب ہے، اس میں سے تین روزے حج کے مہینوں میں یکم شوال سے لے کر 10 ذی الحجہ سے پہلے پہلے رکھنا ضروری ہیں، یہ تین روزے متفرق طور پر رکھ سکتے ہیں، البتہ پے در پے رکھنا افضل ہے، اگر کمزوری کا خطرہ نہ ہو، تو 7، 8، اور 9 ذی الحجہ کو پے در پے روزے رکھ لینا بہتر ہے، اور باقی سات روزے ایام تشریق گزرنے کے بعد مکہ میں یا اور کسی جگہ رکھے جاسکتے ہیں، البتہ گھر آکر روزے رکھنا افضل ہے، اسی طرح یہ سات روزے بھی متفرق طور پر رکھ سکتے ہیں، البتہ پے در پے رکھنا افضل ہے، لیکن ایام تشریق میں روزے رکھنا جائز نہیں ہے، اگر رکھ بھی لے گا، تو روزے صحیح نہیں ہوں گے۔
اور اگر اس نے اشہر حج میں 10 ذی الحجہ سے پہلے تین روزے نہیں رکھے، تو اب بہر صورت دم دینا لازم ہوگا اورا گر دم دینے کی بالکل قدرت نہیں ہے، تو حلق یا قصر کرکے احرام سے باہر نکل جائے، اس صورت میں دو دم دینا واجب ہوں گے، ایک دم شکر کا اور دوسرا ذبح سے پہلے حلق یا قصر کرانے کا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (532/2، ط: دار الفکر)
(وذبح للقران) وهو دم شكر فيأكل منه (بعد رمي يوم النحر) لوجوب الترتيب (وإن عجز صام ثلاثة أيام) ولو متفرقة (آخرها يوم عرفة) ندبا رجاء القدرة على الأصل، فبعده لا يجزيه؛ فقول المنح كالبحر بيان للأفضل فيه كلام (وسبعة بعد) تمام أيام (حجه) فرضا أو واجبا، وهو بمعنى أيام التشريق (أين شاء) لكن أيام التشريق لا تجزيه - {وسبعة إذا رجعتم} [البقرة: 196]- أي فرغتم من أفعال الحج، فعم من وطنه منى أو اتخذها موطنا (فإن فاتت الثلاثة تعين الدم) فلو لم يقدر تحلل وعليه دمان
(قوله وإن عجز) أي بأن لم يكن في ملكه فضل عن كفاف قدر ما يشتري به الدم۔۔۔۔۔۔۔۔(قوله ولو متفرقة) أشار إلى عدم لزوم التتابع ومثله في السبعة، وإلى أن التتابع أفضل فيهما كما في اللباب (قوله آخرها يوم عرفة) بأن يصوم السابع والثامن والتاسع. قال في شرح اللباب: لكن إن كان يضعفه ذلك عن الخروج إلى عرفات والوقوف والدعوات فالمستحب تقديمه على هذه الأيام۔۔۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی