سوال:
مفتی صاحب ! عموماً مغرب کی نماز راستے میں پڑھنا ہوتی ہے، رش کی وجہ سے گاڑی ایک پمپ پر کھڑی کرتا ہوں اور اس پمپ پر آنے والے نمازی حضرات ایک سے زائد جماعتیں کرواتے ہیں، ایک روز اسی پمپ پر جماعت کھڑی تھی، میں بھی جاکر دوسری صف میں کھڑا ہوگیا، اپنی نماز مکمل کرنے کے بعد دیکھا تو جس شخص نے امامت کی وہ کلین شیو تھا، کیا میری نماز ادا ہوگئی یا دہرانی ہوگی؟
جواب:
صورتِ مسئولہ میں آپ کی نماز ادا ہو گئی ہے، نماز دھرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (562/1، ط: سعيد)
صلى خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة".
"(قوله: نال فضل الجماعة) أفاد أن الصلاة خلفهما أولى من الانفراد، لكن لاينال كما ينال خلف تقي ورع".
البحر الرائق: (399/1)
" وینبغی ان یکون محل کراہۃ الاقتداء بہم عند وجود غیرہم والا فلا کراہۃ "
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی