سوال:
السلام علیکم، میرے قدرتی طور پہ خصیتین نہیں ہیں، میری شادی کو 8 سال ہو گئے ہیں، ہمبستری بھی کرتے ہیں، مجھے انتشار بھی ہوتا ہے، دونوں میاں بیوی ایک دوسرے سے بہت محبت کرتے ہیں، لیکن کسی نے میری بیوی کو بولا کہ ہمارا ساتھ رہنا جاہز نہیں، طلاق لو ۔ہم میاں بیوی بہت پریشان ہیں، ہماری رہنمائی فرمائیں کیا ہم ساتھ رہ سکتے ہیں یا طلاق ہونی چاہیے؟
جواب: صورت مسئولہ میں آپ کا اپنی بیوی کے ساتھ رہنا درست ہے، اور آپ کی بیوی کو جس نے یہ کہا ہے کہ" آپ میاں بیوی کا ساتھ رہنا جائز نہیں ہے "
یہ غلط ہے، اور بیان کردہ صورت حال ایسا عیب نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے شریعت نے بیوی کو یہ اختیار دیا ہو کہ وہ طلاق لے لے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مجمع الانھر: (240/1، ط: دار الکتب العلمية)
والخصي الذي نزع خصيتاه كالعنين يعني إذا لم تنتشر آلته لأن وطأه مرجو وإن كان بحيث تنتشر آلته ويصل إلى النساء فلا خيار لها كما صرحوا به
المحيط البرهاني : (175/3، ط: دار الكتب العلمية)
وإن وجدت زوجها خصياً، فإن كان بحال تنتشر آلته ويصل إلى المرأة لا خيار لها، وإن كان لا تنتشر آلته ولا يصل إلى المرأة فالجواب فيه كالجواب في العنين. ولو تزوجت وهي تعلم بحاله فلا خيار لها.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی