سوال:
میں نے وضو میں سر کا مسح نہیں کیا اور نماز پڑھ لی، میری نماز ہوگئی یا دہرانی ہوگی؟
جواب: وضو میں چوتھائی سر کا مسح کرنا فرض ہے٬ سر کا مسح کرنا بھول جانے کی صورت میں وضو نہیں ہو گا، لہذا مذکورہ صورت میں سر کے مسح کے بغیر کیے گئے وضو سے نماز نہیں ہوئی٬ ایسی نماز کو لوٹانا ضروری ہے اور اس نماز کا وقت نکل جانے کی صورت میں اس کی قضا لازم ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (المائدة، الآیۃ: 6)
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْن۔۔۔۔الخ
الهداية: (15/1، ط: دار احياء التراث العربي)
" ففرض الطهارة غسل الأعضاء الثلاثة ومسح الرأس " بهذا النص والغسل هو الإسالة والمسح هو الإصابة"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی