resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: مرحوم کے فلیٹ، قرض دی ہوئی رقم اور پیسوں کا حقدار کون ہوگا؟(6453-No)

سوال: جناب محترم مفتی صاحب!
میرے والد صاحب کا چند دن پہلے انتقال ہوا ہے، ان کی وراثت سے متعلق درج ذیل سوالات میں شرعی رہنمائی مطلوب ہے۔
سوال نمبر 1:
ابو کا ایک فلیٹ جس پر ابو کہا کرتے تھے کہ میرے مرنے کے بعد
یہ فلیٹ تم دونوں بھائیوں کا ہے ۔ اب وہ فلیٹ وراثت میں آئے گا یا ہم دو بھائیوں کا میں تقسیم ہوگا؟
سوال نمبر 2:
ابو نے جن کو قرضہ دیا تھا، اگر وہ اسے ادا کریں تو وہ رقم وراثت میں آئے گی یا وہ رقم والدہ کو دے دی جائے؟
سوال نمبر 3:
ابو کے پاس کچھ رقم تھی ، وہ وراثت میں آئے گی یا وہ والدہ کو دے دی جائے؟
جزاکم اللّٰہ خیراً

جواب: صورتِ مسئولہ میں فلیٹ، قرض دی ہوئی رقم اور تمام جائیداد منقولہ و غیر منقولہ مرحوم کے تمام شرعی ورثاء میں ان کے حصوں کے بقدر تقسیم ہوگی۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

شرح المجلۃ: (المادۃ: 837)
تنعقد الہبۃ بالإیجاب والقبول، وتتم بالقبض الکامل؛ لانہا من التبرعات، والتبرع لا یتم إلا بالقبض''.

الدر المختار: (689/5، ط: سعید)
''بخلاف جعلتہ باسمک فإنہ لیس بہبۃ''۔

و فیہ ایضا: (559/4، ط: سعید)
الترکہ فی الاصطلاح ما ترکہ المیت من الاموال صافیا عن تعلق حق الغیر۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

marhoom ky flat qaraz di hui raqam aur paeson ka haqdar kon, who is the entitled,directorail for the flate and borrowd money of a late person

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster