سوال:
مفتی صاحب ! دنیا و آخرت کی جسمانی اور روحانی بھلائی مانگنے اور دنیا و آخرت کی جسمانی اور روحانی تکالیف سے نجات کی دعا بتادیں۔
جواب: دنیا و آخرت کی جسمانی اور روحانی بھلائی مانگنے اور دنیا و آخرت کی جسمانی اور روحانی تکالیف سے نجات کے لیے یہ دعا پڑھیں:
اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنَ الْخَيْرِ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ، مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّرِّ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ، مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَاذَ بِهِ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ، وَأَسْأَلُكَ أَنْ تَجْعَلَ كُلَّ قَضَاءٍ قَضَيْتَهُ لِي خَيْرًا۔
ترجمہ: اے اللہ ! میں تجھ سے ہر قسم کی جلدی ملنے والی اور دیر سے ملنے والی خیر مانگتا ہوں، وہ جس کا مجھے علم ہے اور وہ بھی جس کا مجھے علم نہیں ہے، اے اللہ ! میں ہر قسم کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں، جلدی آنے والے سے بھی اور دیر سے آنے والے سے بھی، جس کا مجھے علم ہے، اس سے بھی، اور جس کا مجھے علم نہیں ہے، اس سے بھی۔
اے اللہ ! میں تجھ سے وہ خیر مانگتا ہوں، جو تجھ سے تیرے بندے اور نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) نے مانگی ہے، اور میں اس شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں، جس شر سے تیرے بندے اور نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) نے پناہ مانگی ہے۔
اے اللہ ! میں تجھ سے جنت کا سوال کرتا ہوں، اور ہر اس قول اور عمل کا سوال کرتا ہوں، جو اس سے قریب کرے، اور میں جہنم کی آگ سے تیری پناہ میں آتا ہوں، اور ہر اس قول اور عمل سے پناہ مانگتا ہوں، جو اس سے قریب کرے، اور میں یہ سوال کرتا ہوں کہ تو جو بھی فیصلہ کرے، اسے میرے لیے بہتر بنادے۔
(السنن لابن ماجة، بَابُ الْجَوَامِعِ مِنَ الدُّعَاءِ، رقم الحديث: 3846)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابن ماجۃ: (بَابُ الْجَوَامِعِ مِنَ الدُّعَاءِ، رقم الحديث: 3846، ط: دار المعرفۃ)
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ: أَخْبَرَنِي جَبْرُ بْنُ حَبِيبٍ، عَنْ أُمِّ كُلْثُومٍ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهَا هَذَا الدُّعَاءَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنَ الْخَيْرِ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ، مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّرِّ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ، مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَاذَ بِهِ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ، وَأَسْأَلُكَ أَنْ تَجْعَلَ كُلَّ قَضَاءٍ قَضَيْتَهُ لِي خَيْرًا»
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی