عنوان:
شوہر کی میراث سے بہنوں کو محروم کرنا(6504-No)
سوال:
السلام علیکم، آپ سے عرض ہے کہ میں ایک بیوہ ہوں اور میری کوئی اولاد نہیں ہے، میرے دیور کا انتقال 10 فروری کوہوا تھا، وراثت بٹنے میں دیرہوگئی، اس کے دو مہینے بعد 10 اپریل کو میرے شوہر جنکا نام محمد رفیع تھا، ان کا بھی انتقال ہوگیا، میری دونندیں ہیں، جن کے حصے میں میرے شوہر کے ورثے کا حصہ آرہا ہے،جو کہ میرے شوہر کی زندگی میں ملتی بھی نہیں تھیں، میں چاہتی ہوں کہ میرے شوہر کے ورثے کا پورا حصہ مجھے ملے، میراکمائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
شکریہ
جواب: صورت مسئولہ میں چونکہ مرحوم شوہر کے والدین اور مذکر اولاد نہیں ہے، لہذا مرحوم کی میراث میں بہنوں کا بھی حصہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشکوٰۃ المصابیح: (باب الغصب و العاریة، ص: 254)
عن سعید بن زید رضی اﷲ عنہ قال قال رسول اﷲ ﷺ من اخذ شبراً من الارض ظلماً فانہ یطوقہ‘ یوم القیامۃ من سبع ارضین متفق علیہ۔
مشکوٰۃ المصابیح: (ص: 266)
عن انس قال قال رسول اﷲ ﷺمن قطع میراث وارثہ قطع اﷲ میراثہ من الجنۃ یوم القیمۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Shauhar (Shohar) ki Meeras say behnon ko mahroom karna, Wirasat, warasat, virasat, mehroom, Jaidad, maal, meeras ki taqseem mein behnoon ka hissa, behnoon, behno, behny, behne, hissa, hessa, taqseem, takseem,
Depriving sisters from Husbands Inheritance, Legal hiers, sisters share, deprived sisters in inheritance, Share of sisters in husbands property,