عنوان: اگر دو کام نہ کرنے کی قسم کھائی تو ایک قسم واقع ہوگی یا دو ؟ (6512-No)

سوال: السلام علیکم، حضرات مفتیان کرام ! ایک شخص قسم اٹھائی کہ میں آپ سے کپڑا لونگا اور نہ میں آپ گھر آؤنگا، قسم کھانے والے کا گھر پشاور میں ہے، جس کے گھر میں نہ جانے کی قسم کھائی ہے، اس کا گھر راولپنڈی میں ہے، اب پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ شخص اپنے گھر میں ان ہی کا کپڑا پہنے تو حانث ہوگا؟ نیز جب کافی عرصہ بعد راولپنڈی میں اس کے گھر چلا گیا، تو کیا دوبارہ حانث ہوگا، یعنی کیا الگ الگ کفارہ ادا کرنا پڑے گا؟

جواب: واضح رہے قسم کھانے ولا اگر دو کاموں کے بارے میں اس طرح قسم کھائے کہ حرف نفی (یعنی لفظ " نہ") کو مکرر ذکر کرے، جیسے یوں کہے: نہ میں فلاں کام کروں اور نہ فلاں کام، تو ایسی صورت میں یہ دو قسمیں شمار ہوں گی، چنانچہ اگر اُjavascript:void(0)س میں سے ایک کام کرلیا تو پہلی قسم ٹوٹ جائے گی، اور دوسرا کام کرنے سے دوسری قسم ٹوٹ جائے گی اور اس صورت میں دو کفارے ادا کرنے ہوں گے، لیکن اگر حرف نفی (یعنی لفظ " نہ") کو مکرر نہیں کہا، بلکہ دو کاموں کی ایک حرف نفی کے ساتھ قسم کھائی، جیسے یوں کہا: میں فلاں اور فلاں کام نہیں کروں گا، اس صورت میں یہ ایک قسم شمار ہوگی، چنانچہ ان دونوں میں سے کوئی ایک کام کرلیا، تو قسم ٹوٹ جائے گی، البتہ اس صورت میں ایک کفارہ لازم ہوگا اور دوسری قسم ٹوٹنے پر الگ سے کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
مندرجہ اصول کی روشنی میں صورت مسئولہ میں یہ دو قسمیں شمار ہونگی، کیونکہ اردو ادب کے مطابق اس جملے "میں آپ سے کپڑا لوں گا اور نہ میں آپ کے گھر آؤں گا"
میں حرف نفی مکرر سمجھا جائے گا، لہذا کپڑا لینے پر قسم ٹوٹنے کا کفارہ لازم ہو گا، اور روالپنڈی جانے کی صورت میں حانث ہوگا، اور اس کا الگ سے کفارہ لازم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (کتاب الأیمان، مطلب لاأذوق طعامًا و لا شرابا حنث بأحدھما، 731/3، ط: دار الفکر)
مطلب لا أذوق طعاما ولا شرابا حنث بأحدهما، بخلاف لا أذوق طعاما وشرابا ففي البزازية: حلف بالطلاق لا يذوق طعاما ولا شرابا فذاق أحدهما طلقت، كما لو حلف لا يكلم فلانا ولا فلانا. ولو قال لا أذوق طعاما وشرابا فذاق أحدهما لا يحنث. اه. وإذا كرر لا فإنه يصير يمينين

و فيه أيضا: (732/3، ط: دار الفکر)
إذا كرر حرف النفي يكون نفي كل واحد بانفراده مقصودا؛ ففي: إن لم تحضري فراشي ولم تراعيني يتحقق شرط الحنث بنفي كل واحد بانفراده لأنه يصير كأنه حلف على كل واحد بعينه، لأنه إذا كرر النفي تتكرر اليمين، حتى لو قال لا أكلمك اليوم ولا غدا ولا بعد غد فهي أيمان ثلاثة، وإن لم يكرر النفي فهي يمين واحدة۔

امداد الفتاوی: (535/2، ط: مکتبہ دار العلوم)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 743 Jan 18, 2021
Agar doo kaam na karnay ki qasam khai to aik qasam waqiah ho ge ya doo, Kasam, Qasam, do , ek, kam, karne, khae, waqia, waqea, gee , If swearing for not doing two tasks, then is it counted single or double swearing, swear, sware, one, two, promise, oath, swearing words

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Ruling of Oath & Vows

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.