سوال:
اگر سسر بہو کے ساتھ غلط فعل کرے، تو شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر سسر نے اپنی بہو کے ساتھ زنا کرلیا ہے، تو اس فعل سے بہو اس کے بیٹے پر ہمیشہ کے لیے حرام ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ یہ جواب اس صورت میں ہے، جبکہ آپ کی مراد غلط فعل سے زنا ہو ، اگر غلط فعل سے مراد کچھ اور ہے، تو واقعے کی مکمل تفصیل لکھ کر بھیجیں، تاکہ اس کے مطابق حکم بتایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (33/3، ط: دار الفکر)
( و ) حرم أيضا بالصهرية ( أصل مزنيته ) أراد بالزنى الوطء الحرام (و) أصل ( ممسوسته بشهوة )۔
قوله :( وحرم أيضا بالصهرية أصل مزيته ) :قال في البحر: أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا۔
الھندیة: (274/1، ط: دار الفکر)
فمن زنى بامرأة حرمت عليه أمها وإن علت وابنتها وإن سفلت، وكذا تحرم المزني بها على آباء الزاني وأجداده وإن علوا وأبنائه وإن سفلوا، كذا في فتح القدير۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی