عنوان: تہجد کی نماز سے فارغ ہوکر پڑھنے والی دعا (6562-No)

سوال: مفتی صاحب ! تہجد کی نماز سے فارغ ہوکر پڑھنے والی دعا بتادیں۔

جواب: حدیث شریف میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کی نماز سے فارغ ہو کر یہ دعا فرماتے:
اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِكَ تَهْدِي بِهَا قَلْبِي، وَتَجْمَعُ بِهَا أَمْرِي، وَتَلُمُّ بِهَا شَعَثِي، وَتُصْلِحُ بِهَا غَائِبِي، وَتَرْفَعُ بِهَا شَاهِدِي، وَتُزَكِّي بِهَا عَمَلِي، وَتُلْهِمُنِي بِهَا رُشْدِي، وَتَرُدُّ بِهَا أُلْفَتِي، وَتَعْصِمُنِي بِهَا مِنْ كُلِّ سُوءٍ، اَللّٰهٰمَّ أَعْطِنِي إِيمَانًا وَيَقِينًا لَيْسَ بَعْدَهُ كُفْرٌ، وَرَحْمَةً أَنَالُ بِهَا شَرَفَ كَرَامَتِكَ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ، اَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الفَوْزَ فِي الْقَضَاءِ، وَنُزُلَ الشُّهَدَاءِ، وَعَيْشَ السُّعَدَاءِ، وَالنَّصْرَ عَلَى الأَعْدَاءِ، اَللّٰهُمَّ إِنِّي أُنْزِلُ بِكَ حَاجَتِي، وَإِنْ قَصُرَ رَأْيِي وَضَعُفَ عَمَلِي، افْتَقَرْتُ إِلَى رَحْمَتِكَ، فَأَسْأَلُكَ يَا قَاضِيَ الأُمُورِ، وَيَا شَافِيَ الصُّدُورِ، كَمَا تُجِيرُ بَيْنَ البُحُورِ أَنْ تُجِيرَنِي مِنْ عَذَابِ السَّعِيرِ، وَمِنْ دَعْوَةِ الثُّبُورِ، وَمِنْ فِتْنَةِ القُبُورِ، اَللّٰهُمَّ مَا قَصُرَ عَنْهُ رَأْيِي، وَلَمْ تَبْلُغْهُ نِيَّتِي، وَلَمْ تَبْلُغْهُ مَسْأَلَتِي مِنْ خَيْرٍ وَعَدْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ، أَوْ خَيْرٍ أَنْتَ مُعْطِيهِ أَحَدًا مِنْ عِبَادِكَ، فَإِنِّي أَرْغَبُ إِلَيْكَ فِيهِ، وَأَسْأَلُكَهُ بِرَحْمَتِكَ رَبَّ العَالَمِينَ۔
اَللّٰهُمَّ ذَا الحَبْلِ الشَّدِيدِ، وَالأَمْرِ الرَّشِيدِ، أَسْأَلُكَ الأَمْنَ يَوْمَ الوَعِيدِ، وَالجَنَّةَ يَوْمَ الخُلُودِ، مَعَ الْمُقَرَّبِينَ الشُّهُودِ الرُّكَّعِ، السُّجُودِ الْمُوفِينَ بِالعُهُودِ، إِنَّكَ رَحِيمٌ وَدُودٌ، وإِنَّكَ تَفْعَلُ مَا تُرِيدُ، اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنَا هَادِينَ مُهْتَدِينَ، غَيْرَ ضَالِّينَ وَلاَ مُضِلِّينَ، سِلْمٰا لأَوْلِيَائِكَ، وَعَدُوًّا لأَعْدَائِكَ، نُحِبُّ بِحُبِّكَ مَنْ أَحَبَّكَ، وَنُعَادِي بِعَدَاوَتِكَ مَنْ خَالَفَكَ، اَللَّهُمَّ هَذَا الدُّعَاءُ وَعَلَيْكَ الإِجَابَةُ، وَهَذَا الجُهْدُ وَعَلَيْكَ التُّكْلاَنُ، اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ لِي نُورًا فِي قَلْبِي، وَنُورًا فِي قَبْرِي، وَنُورًا مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَنُورًا مِنْ خَلْفِي، وَنُورًا عَنْ يَمِينِي، وَنُورًا عَنْ شِمَالِي، وَنُورًا مِنْ فَوْقِي، وَنُورًا مِنْ تَحْتِي، وَنُورًا فِي سَمْعِي، وَنُورًا فِي بَصَرِي، وَنُورًا فِي شَعْرِي، وَنُورًا فِي بَشَرِي، وَنُورًا فِي لَحْمِي، وَنُورًا فِي دَمِي، وَنُورًا فِي عِظَامِي، اَللّٰهُمَّ أَعْظِمْ لِي نُورًا، وَأَعْطِنِي نُورًا، وَاجْعَلْ لِي نُورًا، سُبْحَانَ الَّذِي تَعَطَّفَ العِزَّ وَقَالَ بِهِ، سُبْحَانَ الَّذِي لَبِسَ الْمَجْدَ وَتَكَرَّمَ بِهِ، سُبْحَانَ الَّذِي لاَ يَنْبَغِي التَّسْبِيحُ إِلاَّ لَهُ، سُبْحَانَ ذِي الفَضْلِ وَالنِّعَمِ، سُبْحَانَ ذِي الْمَجْدِ وَالكَرَمِ، سُبْحَانَ ذِي الجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ.
ترجمہ: اے اللہ ! میں تجھ سے تیری خاص رحمت مانگتا ہوں کہ جس سے تو میرے دل کو ہدایت نصیب فرما دے، اور میرے کام کو سمیٹ دے، اور جس سے تو میری پریشان حالی کو دور فرمادے، اور جس سے تو میری پوشیدہ چیز کو سنواردے، اور جس سے تو میری حاضر چیز کو بلند کردے، اور جس سے تو میرے عمل کو پاک کر دے، اور جس سے تو میری بھلائی دل میں ڈال دے، اور جس سے تو میری الفت کو واپس پھیردے، اور جس سے تو مجھے ہر برائی سے بچالے۔
اے اللہ ! مجھے ایمان و یقین عطا فرما، جس کے بعد کفر نہ ہو، اور ایسی رحمت بخش، جس سے میں دنیا و آخرت میں تیری بخشش کی عزت حاصل کروں۔
اے اللہ ! میں تجھ سے تقدیر کے فیصلے میں کامیابی اور شہیدوں کی مہربانی، اور نیک بختوں کی زندگی، اور دشمنوں پر فتح مانگتا ہوں۔
اے اللہ ! میں اپنی حاجت تیرے سامنے پیش کرتا ہوں، اگرچہ میری سمجھ کوتاہ اور میرا عمل کمزور ہے، میں تیری رحمت کا محتاج ہوں، پس میں تجھ سے مانگتا ہوں، اے کاموں کے پورا کرنے والے، اور اے سینوں کو شفاء دینے والے، جیسے تو سمندروں کو بچاتا ہے کہ تو مجھے دوزخ کے عذاب سے، اور ہلاکت کی پکار سے، اور قبروں کے فتنے سے بچا۔
اے اللہ ! جس بھلائی تک میری عقل کی رسائی نہ ہو سکی ہو، اور میرا عمل اس سے کوتاہ ہو، اور میں اس کا سوال اور آرزو نہ کر سکا ہوں، اور تو نے اپنی مخلوق میں کسی بندے سے اس کا وعدہ فرمایا ہو، یا کوئی ایسی بھلائی ہو کہ اس کو تو اپنے بندوں میں کسی کو دینے والا ہو، تو میں بھی تجھ سے اس بھلائی کا خواہشمند ہوں، اور اس کو تجھ سے مانگتا ہوں، تیری رحمت کے وسیلے سے، اے تمام جہانوں کے پالنے والے۔
اے اللہ ! مضبوط رسی والے، محکم کام والے، میں تجھ سے عذاب کے وعدے والے دن سے امن کا سوال کرتا ہوں، اور ہمیشہ رہنے والے دن میں جنت مانگتا ہوں، قرب والوں کے ساتھ، جو گواہی دینے والے ہیں، رکوع سجدہ کرنے والے ہیں، عہدوں کو پورا کرنے والے ہیں، بیشک تو بڑا مہربان اور بہت محبت کرنے والا ہے، اور بیشک تو کرتا ہے، جو چاہے، اے اللہ ! ہم کو بنالے دوسروں کو ہدایت کرنے والا، اور خود ہدایت یافتہ، نہ ایسا کہ خود بھی گمراہ ہوں، اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنے والے ہوں، تیرے دوستوں سے صلح کرنے والے ہوں، اور تیرے دشمنوں کے دشمن، تیری محبت کے سبب، اس سے محبت رکھیں، جو تجھ سے محبت رکھے، اور تیری عداوت کی خاطر اس سے عداوت رکھیں، جو تیرا مخالف ہو۔
اے اللہ ! یہ ہے دعا، اور تیرا ہی کام ہے قبول کرنا، اور یہ ہے کوشش، اور تجھ پر ہی بھروسہ ہے۔
اے اللہ ! میرے دل میں میرے ہی لیے نور پیدا فرمادے، اور نور میری قبر میں، اور نور میرے سامنے، اور نور میرے پیچھے، اور نور میرے دائیں طرف، اور نور میرے بائیں طرف، اور نور میرے اوپر، اور نور میرے نیچے، اور نور میرے کان میں، اور نور میری آنکھ میں، اور نور میرے بال میں، اور نور میری کھال میں، اور نور میرے گوشت میں، اور نور میرے خون میں، اور نور میری ہڈیوں میں۔
اے اللہ ! میرے لیے نور بہت بڑا کردے، اور مجھے نور عنایت فرما، اور مجھے نور ہی نور بنادے۔
پاک ہے وہ ذات جس نے عزت کی چادر اوڑھ رکھی ہے، اور اس کے ساتھ حکم کیا، پاک ہے وہ ذات جس نے بزرگی کا لباس پہنا، اور اس (بزرگی) کا لوگوں پر فضل کیا، پاک ہے وہ ذات کہ بجز اس کے کسی ذات کو پاکی سزاوار نہیں، پاک ہے وہ ذات جو فضل اور نعمتوں والی ہے، پاک ہے وہ جو صاحبِ جلال اور عظمت ہے۔

(جامع الترمذي، رقم الحديث: 3419)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذی: (رقم الحديث: 3419)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي لَيْلَى قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي لَيْلَى، عَنْ دَاوُدَ بْنِ عَلِيٍّ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْلَةً حِينَ فَرَغَ مِنْ صَلاَتِهِ: *اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِكَ تَهْدِي بِهَا قَلْبِي، وَتَجْمَعُ بِهَا أَمْرِي، وَتَلُمُّ بِهَا شَعَثِي، وَتُصْلِحُ بِهَا غَائِبِي، وَتَرْفَعُ بِهَا شَاهِدِي، وَتُزَكِّي بِهَا عَمَلِي، وَتُلْهِمُنِي بِهَا رُشْدِي، وَتَرُدُّ بِهَا أُلْفَتِي، وَتَعْصِمُنِي بِهَا مِنْ كُلِّ سُوءٍ، اللَّهُمَّ أَعْطِنِي إِيمَانًا وَيَقِينًا لَيْسَ بَعْدَهُ كُفْرٌ، وَرَحْمَةً أَنَالُ بِهَا شَرَفَ كَرَامَتِكَ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الفَوْزَ فِي الْقَضَاءِ، وَنُزُلَ الشُّهَدَاءِ، وَعَيْشَ السُّعَدَاءِ، وَالنَّصْرَ عَلَى الأَعْدَاءِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أُنْزِلُ بِكَ حَاجَتِي، وَإِنْ قَصُرَ رَأْيِي وَضَعُفَ عَمَلِي، افْتَقَرْتُ إِلَى رَحْمَتِكَ، فَأَسْأَلُكَ يَا قَاضِيَ الأُمُورِ، وَيَا شَافِيَ الصُّدُورِ، كَمَا تُجِيرُ بَيْنَ البُحُورِ أَنْ تُجِيرَنِي مِنْ عَذَابِ السَّعِيرِ، وَمِنْ دَعْوَةِ الثُّبُورِ، وَمِنْ فِتْنَةِ القُبُورِ، اللَّهُمَّ مَا قَصُرَ عَنْهُ رَأْيِي، وَلَمْ تَبْلُغْهُ نِيَّتِي، وَلَمْ تَبْلُغْهُ مَسْأَلَتِي مِنْ خَيْرٍ وَعَدْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ، أَوْ خَيْرٍ أَنْتَ مُعْطِيهِ أَحَدًا مِنْ عِبَادِكَ، فَإِنِّي أَرْغَبُ إِلَيْكَ فِيهِ، وَأَسْأَلُكَهُ بِرَحْمَتِكَ رَبَّ العَالَمِينَ۔اللَّهُمَّ ذَا الحَبْلِ الشَّدِيدِ، وَالأَمْرِ الرَّشِيدِ، أَسْأَلُكَ الأَمْنَ يَوْمَ الوَعِيدِ، وَالجَنَّةَ يَوْمَ الخُلُودِ، مَعَ الْمُقَرَّبِينَ الشُّهُودِ الرُّكَّعِ، السُّجُودِ الْمُوفِينَ بِالعُهُودِ، إِنَّكَ رَحِيمٌ وَدُودٌ، وإِنَّكَ تَفْعَلُ مَا تُرِيدُ، اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا هَادِينَ مُهْتَدِينَ، غَيْرَ ضَالِّينَ وَلاَ مُضِلِّينَ، سِلْمًا لأَوْلِيَائِكَ، وَعَدُوًّا لأَعْدَائِكَ، نُحِبُّ بِحُبِّكَ مَنْ أَحَبَّكَ، وَنُعَادِي بِعَدَاوَتِكَ مَنْ خَالَفَكَ، اللَّهُمَّ هَذَا الدُّعَاءُ وَعَلَيْكَ الإِجَابَةُ، وَهَذَا الجُهْدُ وَعَلَيْكَ التُّكْلاَنُ، اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِي نُورًا فِي قَلْبِي، وَنُورًا فِي قَبْرِي، وَنُورًا مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَنُورًا مِنْ خَلْفِي، وَنُورًا عَنْ يَمِينِي، وَنُورًا عَنْ شِمَالِي، وَنُورًا مِنْ فَوْقِي، وَنُورًا مِنْ تَحْتِي، وَنُورًا فِي سَمْعِي، وَنُورًا فِي بَصَرِي، وَنُورًا فِي شَعْرِي، وَنُورًا فِي بَشَرِي، وَنُورًا فِي لَحْمِي، وَنُورًا فِي دَمِي، وَنُورًا فِي عِظَامِي، اللَّهُمَّ أَعْظِمْ لِي نُورًا، وَأَعْطِنِي نُورًا، وَاجْعَلْ لِي نُورًا، سُبْحَانَ الَّذِي تَعَطَّفَ العِزَّ وَقَالَ بِهِ، سُبْحَانَ الَّذِي لَبِسَ الْمَجْدَ وَتَكَرَّمَ بِهِ، سُبْحَانَ الَّذِي لاَ يَنْبَغِي التَّسْبِيحُ إِلاَّ لَهُ، سُبْحَانَ ذِي الفَضْلِ وَالنِّعَمِ، سُبْحَانَ ذِي الْمَجْدِ وَالكَرَمِ، سُبْحَانَ ذِي الجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 972 Jan 24, 2021
Tahajjud ki namaz ke baad parhne wali dua, Dua after Namaz e Tahajjud

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Azkaar & Supplications

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.