سوال:
مفتی صاحب ! دشمن کے خلاف مدد مانگنے، اخلاقی برائیوں سے نجات اور اچھی خوبیوں کے حصول کے لیے دعا ارشاد فرمادیں۔
جواب: دشمن کے خلاف مدد مانگنے، اخلاقی برائیوں سے نجات اور اچھی خوبیوں کے حصول کی دعا
رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلَا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَامْكُرْ لِي وَلَا تَمْكُرْ عَلَيَّ، وَاهْدِنِي وَيَسِّرِ الْهُدَى لِي، وَانْصُرْنِي عَلَى مَنْ بَغَى عَلَيَّ، رَبِّ اجْعَلْنِي لَكَ شَكَّارًا، لَكَ ذَكَّارًا، لَكَ رَهَّابًا، لَكَ مُطِيعًا، إِلَيْكَ مُخْبِتًا، إِلَيْكَ أَوَّاهًا مُنِيبًا، رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي، وَأَجِبْ دَعْوَتِي، وَثَبِّتْ حُجَّتِي، وَسَدِّدْ لِسَانِي، وَاهْدِ قَلْبِی، وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ صَدْرِي
ترجمہ: اے میرے رب ! میری مدد فرما اور میرے مخالف کی مدد مت فرما اور میری تائید فرما اور میرے مخالف کی تائید مت فرما اور میرے حق میں تدبیر فرما اور میرے خلاف کسی کی سازش کو کامیاب نہ فرما اور مجھے ہدایت عطا فرما اور ہدایت کو میرے لیے آسان فرما اور اس شخص کے مقابلہ میں میری مدد فرما، جو مجھ پر زیادتی کرے،
اے میرے پروردگار! مجھے ایسا بنا، جو تیرا بہت شکر کرنے والا ہو، اور تیرا بہت ذکر کرنے والا ہو، اور تجھ سے بہت ڈرنے والا ہو، اور تیری اطاعت کرنے والا ہو، تیرے سامنے عاجزی کرنے والا ہو، تیرے سامنے رو رو کر رجوع کرنے والا ہو،
اے میرے پروردگار ! میری توبہ قبول فرما، میرے گناہ دھو دے، میری دعا قبول فرما، میری دلیل کو مضبوط فرما، میری زبان کو سیدھی بات کرنے والی بنادے، میرے دل کو ہدایت دے اور میرے سینہ سے کینہ اور حسد نکال دے۔
(سنن الترمذي: رقم الحديث: 3551)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذي:( رقم الحديث: 3551، ط: دار الحدیث القاہرة)
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو يَقُولُ: «رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلَا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَامْكُرْ لِي وَلَا تَمْكُرْ عَلَيَّ، وَاهْدِنِي وَيَسِّرِ الهُدَى لِي، وَانْصُرْنِي عَلَى مَنْ بَغَى عَلَيَّ، رَبِّ اجْعَلْنِي لَكَ شَكَّارًا، لَكَ ذَكَّارًا، لَكَ رَهَّابًا، لَكَ مِطْوَاعًا، لَكَ مُخْبِتًا، إِلَيْكَ أَوَّاهًا مُنِيبًا، رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي، وَأَجِبْ دَعْوَتِي، وَثَبِّتْ حُجَّتِي، وَسَدِّدْ لِسَانِي، وَاهْدِ قَلْبِي، وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ صَدْرِي»: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی