سوال:
مفتی صاحب ! شوہر کے انتقال کے بعد جب عورت عدت مکمل کر لیتی ہے، تو اب وہ شوہر کے نکاح میں ہوتی ہے یا نہیں؟
اگر وہ دوسرا نکاح نہیں کرتی، تو اپنے نام کے ساتھ اہلیہ لکھ سکتی ہے؟ نیز کیا عدت کے بعد شوہر کا تصور اور خیال لا سکتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ عدت کے بعد نکاح ختم ہوجاتا ہے٬ اس لئے شوہر کی وفات اور عدت کے بعد بیوہ٬ مرحوم کی بیوی نہیں رہتی٬ لیکن مذکورہ صورت میں جب بیوہ نے دوسرا نکاح نہیں کیا٬ تو سابقہ نسبت کو برقرار رکھنے اور تعارف کے طور پر مرحوم شوہر کی طرف نسبت کرکے اہلیہ سیف الرحمٰن لکھنا جائز ہے٬ نیز شوہر کی وفات کے بعد شرعی حدود میں رہتے ہوئے٬ اس کا تصور اور خیال کرنا شرعاً ممنوع نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحيح البخاري: (رقم الحدیث: 3818)
"عن عائشة رضي الله عنها، قالت: ما غرت على أحد من نساء النبي صلى الله عليه وسلم، ما غرت على خديجة، وما رأيتها، ولكن كان النبي صلى الله عليه وسلم يكثر ذكرها، وربما ذبح الشاة ثم يقطعها أعضاء، ثم يبعثها في صدائق خديجة، فربما قلت له: كأنه لم يكن في الدنيا امرأة إلا خديجة، فيقول «إنها كانت، وكانت، وكان لي منها ولد»
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی