سوال:
مفتی صاحب ! دن کے آغاز میں پڑھی جانے والی دعا بتادیں۔
جواب: ام المؤمنین حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ صبح سویرے ان کے پاس سے نکلے، جب آپ ﷺ نے صبح کی نماز پڑھی، وہ اپنی نماز کی جگہ میں تھیں، پھر آپ ﷺچاشت کے وقت لوٹے، دیکھا تو وہ وہیں بیٹھی ہیں، آپ ﷺنے فرمایا: ”تم اسی حال میں رہیں، جب سے میں نے تم کو چھوڑا۔“ سیدہ جویریہ رضی اللہ عنہا نے کہا: جی ہاں ! آپ ﷺنے فرمایا: میں نے تمہارے بعد تین بار چار کلمات کہے، اگر وہ تولے جائیں، ان کلموں کے ساتھ جو تو نے اب تک کہے ہیں تو (میرے پڑھے ہوئے)کلمات بھاری پڑجائینگے، وہ کلمات یہ ہیں:
"سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ" (3 مرتبہ)
(میں اللہ کی پاکی بیان کرتا ہوں، اس کی تعریفوں کے ساتھ، اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر، اور اس کی ذات کی رضا کے برابر، اور اس کے عرش کے وزن کے برابر، اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر)۔
(صحيح مسلم، بَابُ التَّسْبِيحِ أَوَّلَ النَّهَارِ وَعِنْدَ النَّوْمِ، رقم الحديث: 6914)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح مسلم: (بَابُ التَّسْبِيحِ أَوَّلَ النَّهَارِ وَ عِنْدَ النَّوْمِ، رقم الحديث: 6914)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ جُوَيْرِيَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مِنْ عِنْدِهَا بُكْرَةً حِينَ صَلَّى الصُّبْحَ، وَهِيَ فِي مَسْجِدِهَا، ثُمَّ رَجَعَ بَعْدَ أَنْ أَضْحَى، وَهِيَ جَالِسَةٌ، فَقَالَ: «مَا زِلْتِ عَلَى الْحَالِ الَّتِي فَارَقْتُكِ عَلَيْهَا؟» قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَقَدْ قُلْتُ بَعْدَكِ أَرْبَعَ كَلِمَاتٍ، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، لَوْ وُزِنَتْ بِمَا قُلْتِ مُنْذُ الْيَوْمِ لَوَزَنَتْهُنَّ: سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ، عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی