عنوان: طلاق کو شرط پر معلق کرنے اور اس سے رجوع کا حکم(6797-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہے کہ اگر تم فلاں سے ملیں یا بات کی تو میری طرف سے تین طلاق ہے، اگر وہ عورت غلطی یا جان بوجھ کر اس فلاں سے مل لے یا بات کرلے، تو کیا طلاق واقع ہو جائے گی؟ یا وہ شخص اپنی بات پر شرمندہ ہو کر طلاق واپس لینا چاہتا ہو، تو کیا شریعت میں اس کی گنجائش ہے؟

جواب:
واضح رہے کہ طلاق اگر کسی شرط کے ساتھ معلق کرکے دی جائے تو شرط پوری ہونے پر طلاق واقع ہو جائے گی، چاہے وہ شرط غلطی سے پوری ہوجائے یا جان بوجھ کر پوری ہو، اور طلاق کو ایک مرتبہ کسی شرط کے ساتھ معلق کر دینے کے بعد شوہر کو واپس لینے کا اختیار نہیں ہوتا، لہذا وہ طلاق بدستور اس شرط کے ساتھ معلق رہے گی اور شوہر کی اجازت دے دینے کے بعد بھی شرط ختم نہیں ہوگی، بلکہ جب بھی آپ کی بیوی سے وہ شرط پوری ہوگی تو آپ کی بیوی پر طلاق واقع ہو جائے گی، لہذا آپ کی بیوی کو طلاق سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آئندہ اس کام سے بالکل اجتناب کرے۔
البتہ تین طلاقوں سے بچنے کی ایک صورت یہ ہوسکتی ہے کہ آپ اپنی بیوی کو ایک طلاق دے دیں، اور آپ کی بیوی اس کی عدت گزار لے، پھر آپ کی بیوی وہ شرط پوری کرلے (یعنی فلاں سے مل لے یا بات کرلے)، پھر آپ اس کے بعد نئے مہر کے ساتھ نکاح کرلیں، اس صورت میں شرط بھی پوری ہوجائے گی، اور آپ کی بیوی آپ کے لئے حرام ہونے سے بھی بچ جائے گی۔
واضح رہے کہ اس صورت کو اختیار کرنے کے بعد اگر بعد میں دوبارہ وہ شرط پائی جاتی ہے تو طلاق واقع نہیں ہوگی، اور اب آپ کو آئندہ صرف دو طلاقوں کا اختیار ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیہ: (الفصل الثالث في تعلیق الطلاق، 420/1، ط: دار الفکر)
ووإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق۔

البحر الرائق: (کتاب الطلاق، باب التعلیق، 26/4، ط: زکریا)
وفي الولوالجیۃ: الطلاق والعتاق متی علق بشرط متکرریتکرر۔

الدر المختار مع رد المحتار: (باب التعلیق مطلب فیما لوتعدد الاستثناء، 376/3)
وقد عرف في الطلاق أنه لو قال: إن دخلت الدار فأنت طالق، إن دخلت الدار فأنت طالق، إن دخلت الدار فأنت طالق وقع الثلاث
يعني بدخول واحد

و فیه ایضاً: (کتاب الطلاق، باب طلاق غیر المدخول بھا، 521/4، ط: زکریا)
لوکرر لفظ الطلاق وقع الکل، وإن نوی التاکید دین أي ووقع الکل قضاء۔

الدر المختار: (355/3)
فحيلة من علق الثلاث بدخول الدار أن يطلقها واحدة ثم بعد العدة تدخلها فتنحل اليمين فينكحها۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2313 Feb 13, 2021
talaaq ko shart par mullaq karne or us say rujoo ka hukum, Order of suspension of divorce on condition and returning from it

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.