عنوان: کیا مرد وعورت صرف اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کر نکاح کر سکتے ہیں؟(6877-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں نے اور میرے دوسرے شوہر نے گھر والوں سے چھپ کر صرف اللہ کو گواہ بناکر نکاح کیا ہے، لوگوں میں سے نکاح کے وقت کوئی موجود نہیں تھا، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا یہ نکاح ہوگیا؟

جواب: واضح رہے کہ نکاح میں دولہا اور دلہن کے ایجاب وقبول کی مجلس میں کم از کم دو گواہوں (دو مرد ہوں یا ایک مرد اور دو عورتیں ہوں) کا موجود ہونا شرعاً ضروری ہے، گواہوں کی موجودگی کے بغیر شرعا نکاح منعقد ہی نہیں ہوتا ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ دونوں کا اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کر کیا ہوا نکاح منعقد نہیں ہوا اور آپ بدستور ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہی ہیں، لہذا آپ دونوں اپنے اس عمل پر توبہ واستغفار کر کے فورا علیحدگی اختیار کریں اور شریعت کے مطابق نکاح کر کے پاکباز زندگی گزاریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

نصب الرایة: (212/3)
عن عائشة رضی الله عنھا قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا نكاح إلا بولي وشاهدي عدل، وما كان من نكاح على غير ذلك فهو باطل، فإن تشاجروا فالسلطان ولي من لا ولي له".

الفتاوي التاتارخانیة: (610/2)
"تزوج امرأۃ بشھادۃ الله ورسولہ لایجوز".

رد المحتار: (132/3)
"وفسر القهستاني هنا الفاسد بالباطل ومثله بنكاح المحارم وبإكراه من جهتها أو بغير شهود الخ ۔۔۔ وذكر في البحر هناك عن المجتبى أن كل نكاح اختلف العلماء في جوازه كالنكاح بلا شهود فالدخول فيه موجب للعدة أما نكاح منكوحة الغير ومعتدته فالدخول فيه لا يوجب العدة إن علم أنها للغير لأنه لم يقل أحد بجوازه فلم ينعقد أصلا، قال فعلى هذا يفرق بين فاسده وباطله في العدة ولهذا يجب الحد مع العلم بالحرمة لأنه زنى كما في القنية وغيرها اھ۔
رسالۃ العقود الدریۃ فی تحقیق حکم النکاح بدون الشھود عند المالکیۃ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 867 Feb 23, 2021
kia mard or aourat sirf allah taala ko gawah bana kar nikkah karsaktay hain?, Can a man and a woman marry only with / making Allah as a witness?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.