سوال:
ہمارے علاقہ میں بعض لوگ ایسے ہیں کہ وہ کسی رمضان کے مہینہ میں ایک روزہ بھی نہیں رکھتے ہیں اور اس پر مزید یہ کہ لوگوں کے سامنے کھلے عام کھاتے پیتے رہتے ہیں، جیسے کہ رمضان کا مہینہ نہ ہو، بلکہ عام مہینہ ہو، ان جیسے لوگوں کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
جواب: جو لوگ رمضان کے مہینہ میں بغیر کسی شرعی عذر کے روزہ نہیں رکھتے ہیں اور لوگوں کے سامنے کھلے عام کھاتے پیتے ہیں، تو یہ لوگ اگر رمضان المبارک کے روزوں کا انکار کرتے ہیں یا روزوں کو معمولی سمجھتے ہیں اور مذاق اڑانے کی غرض سے کھاتے پیتے ہیں، تو اس صورت میں یہ لوگ مرتد یعنی دائرہ اسلام سے خارج شمار ہوں گے۔
اور اگر مذکورہ لوگ روزوں کو معمولی نہیں سمجھتے ہیں اور مذاق اڑانے کی غرض سے نہیں کھاتے ہیں، تو یہ لوگ گناہ گار شمار ہوں گے اور تعزیر یعنی سزا کے مستحق ہوں گے اور وقت کے سربراہِ مملکت اور اس کے ماتحت اثر و رسوخ رکھنے والوں کے لئے ضروری ہے کہ مذکورہ لوگوں کو ہاتھ سے روکیں اور علماء کرام زبان سے انہیں نصیحت کے ذریعہ منع کریں اور اگر یہ دونوں کام نہ ہوسکیں، تو ہر ایمان رکھنے والے شخص کا فریضہ ہے کہ مذکورہ لوگوں کو نرمی سے سمجھائے، ورنہ کم از کم ان کے فعل کو دل سے برا سمجھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (39/4، ط: دار الغرب الاسلامی)
عن طارق بن شهاب، قال: أول من قدم الخطبة قبل الصلاة مروان، فقام رجل فقال لمروان: خالفت السنة، فقال: يا فلان، ترك ما هنالك، فقال أبو سعيد: أما هذا فقد قضى ما عليه، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: من رأى منكرا فلينكره بيده، ومن لم يستطع فبلسانه، ومن لم يستطع فبقلبه، وذلك أضعف الإيمان.
الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (5577/7، ط: دار الفکر)
والخلاصة: للردة أسباب ثلاثة كبرى وهي:
1 - إنكار حكم مجمع عليه في الإسلام، كإنكار وجوب الصلاة والصوم والزكاة والحج، وإنكار تحريم الخمر والربا وكون القرآن كلام الله۔۔۔الخ
و فیہ ایضا: (5592/7، ط: دار الفکر)
الأصل في التعزير لغة: المنع۔۔۔۔۔وهوشرعاً: العقوبة المشروعة على معصية أو جناية لا حد فيها، ولا كفارة ، سواء أكانت الجناية على حق الله تعالى، كالأكل في نهار رمضان بغير عذر وترك الصلاة في رأي الجمهور ويقوم بالتعزير ولي الأمر أو نائبه. ويكون التعزير إما بالضرب، أو بالحبس أو بالتوبيخ، ونحوها بحسب ما يراه ولي الأمر رادعاً للشخص، بحسب اختلاف حالات الناس.۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی