سوال:
مفتی صاحب ! کل کی بات ہے کہ میں دکان سے 2 بجے تھکا ہوا آیا اور میں نے رات ہی سے نیت کرلی تھی کہ اگلے دن میں رمضان کا روزہ رکھوں گا، لیکن تھکاوٹ کی وجہ سے اگلے دن سحری کے بجائے ظہر کے وقت آنکھ کھلی، سوال یہ ہے کہ کیا میرا روزہ ہوا یا نہیں؟
جواب: اگر کوئی شخص رات سے اگلے دن رمضان کا روزہ رکھنے کی نیت کرکے سوئے اور اگلے دن ظہر کے وقت اس کی آنکھ کھلے، تو چونکہ اس نے رات کو روزہ کی نیت کی تھی، لہذا اس کا روزہ درست ہوجائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (195/1، ط: دار الفکر)
ولو قال نويت أن أصوم غدا إن شاء الله - تعالى - صحت نيته هو الصحيح كذا في الظهيرية.
الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (1670/3، ط: دار الفکر)
متى خطر بقلبه في الليل أن غداً من رمضان وأنه صائم فيه، فقد نوى.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی