عنوان: بعض اولاد کے نام خریدی گئی جائیداد کا حکم (6936-No)

سوال: ایک شخص کے چار بیٹے (شادی شدہ) اور دو بیٹیاں ہیں، والد کے ساتھ رہن سہن کا مشترک نظام تھا، بیٹے اپنی اپنی مزدوری یا کاروبا کرکے جو کچھ کماتے تھے، مشترک نظام کی وجہ سے والد کو لاکر دے دیتے تھے، والد اپنی کمائی بھی اس میں ڈال کر گھر کا خرچہ چلاتے تھے، جو بچت ہوتی تھی، اس سے والد نے اپنی زندگی میں ہی صرف بیٹوں کے نام پر (خفیہ طور پر اور بغیر بیٹیوں کو بتائے کہ انہیں کیوں اپنے مال سے محروم کیا جا رہا ہے) ایک گھر، ایک کارخانہ، ایک ہول سول سٹور، ایک سوزوکی، ایک موٹر کار اور ایک موٹر سائیکل خریدی اور بیٹیوں کو بغیر کسی شرعی عذر کے محروم کردیا، والد نے یہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کی کہ بیٹیاں اس کی وفات کے بعد متروکہ مال کو وراثت سمجھ کر حصہ نہ مانگ سکیں اور ایسا ہی ہوا۔
یہ شخص جب فوت ہوگیا تو بیٹوں نے بہنوں کو حصہ دینے سے اس دلیل کے ساتھ انکار کیا کہ والد نے خود اپنی زندگی میں آپ کو نہیں، ہمیں یہ سب کچھ دیا ہے اور یہ میراث نہیں ہے، یہ ہماری کمائی ہے۔
بیٹے والد کے ساتھ ایک ہی گھر میں مشترک رہن سہن کرتے تھے، اور والد کی وفات کے بعد بھی تا حال مشترک رہن سہن کر رہے ہیں۔ ازراہ کرم قران و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ :
والد کے اس فیصلے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا متروکہ املاک میں واقعی بیٹیوں کو شریعت کچھ نہیں دیتی یا بیٹیاں شرعی لحاظ سے وراثت میں حقدار ہیں، اگر دوسرے لوگ بھی اس قسم کے فیصلے کرنا شروع کرنا کردیں توکہیں بیٹیوں کو وراثت میں شرعی حصہ نہ دینےکی روایت تو نہیں پڑ جائے گی؟

جواب:
کسی کے نام کوئی جائیداد خریدنے سے شرعاً وہ جائیداد کا مالک نہیں بنتا، مالک بنانے کے لئے ضروری ہے کہ جائیداد اس کو ہبہ کرنے کے بعد، اس کے قبضہ اور تصرف میں دے دیجائے۔
صورت مسئولہ میں چونکہ مرحوم نے جائیدادیں بیٹوں کے نام خریدنے کے بعد باقاعدہ ان کے قبضہ اور تصرف میں نہیں دیں، اس لئے ان جائیدادوں کا حکم مرحوم کی ترکہ کا ہے، اور یہ جائیدادیں تمام شرعی ورثہ میں قانون وراثت کے مطابق تقسیم کی جائیں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 11)
یُوْصِیْكُمُ اللّٰهُ فِیْۤ اَوْلَادِكُمْۗ-لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِۚ.۔۔۔۔الخ

الھندیۃ: (378/4، ط: رشیدیہ)
"لايثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار، هكذا في الفصول العمادية".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 680 Feb 27, 2021
baaz olaad kay name khareedari gayi jaidad ka hukum, Order / ruling of property purchased in the name of certain descendants / children

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.