سوال:
مفتی صاحب ! میرا ایک دوست چند ساتھیوں کے ساتھ اعتکاف میں بیٹھا تھا، ایک مرتبہ وہ اعتکاف میں ایک ساتھی کا موبائل استعمال کررہا تھا کہ اچانک اس میں فحش تصویریں دکھائی دیں، اور وہ اسے دیکھنے لگا، جس کی وجہ سے اسے انزال ہوگیا، بعد میں وہ اپنی اس حرکت پر بہت شرمندہ بھی ہوا، آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا اس صورت میں اس کا اعتکاف ٹوٹ گیا تھا؟
جواب: واضح رہے کہ عام حالات میں فحش تصویریں دیکھنا حرام اور سخت گناہ ہے اور اعتکاف کی حالت میں اس برے فعل کی شناعت اور بھی بڑھ جاتی ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے، البتہ اگر اعتکاف کی حالت میں مذکورہ برے فعل کی وجہ سے انزال ہوجائے، تو اس سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا، البتہ مسجد کی بے حرمتی اور بد نظری کی وجہ سے گناہ گار ہوگا، لہذا اسے چاہیے کہ مذکورہ فعل پر ندامت کے ساتھ استغفار کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (450/2، ط: دار الفکر)
ولا يبطل بإنزال بفكر أو نظر۔۔۔الخ
الفقہ الاسلامی و ادلته: (1777/3، ط: دار الفکر)
لو أمنى بالتفكير أو بالنظر، أو باشر ولم ينزل، فلا يفسد اعتكافه عندالجمهور؛ لأنها مباشرة لا تفسد صوماً ولا حجاً، فلم تفسد الاعتكاف۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی