سوال:
مفتی صاحب ! میرے ذہن میں عجیب عجیب باتیں آتی رہتی ہیں، کبھی کبھی کبھار یہ بھی ذہن میں آجاتا ہے کہ جب سب چیزیں کسی نہ کسی چیز سے پیدا ہوئی ہیں، تو (نعوذ باللہ) اللہ پاک کس چیز سے پیدا ہوئے ہیں، براہ کرم ان جیسے وساوس سے بچنے کے لیے کوئی دعا بتادیں۔
جواب: حدیث شریف میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے بعض آدمیوں کے پاس شیطان آتا ہے اور یہ کہتا ہے کہ فلاں چیز کو کس نے پیدا کیا، فلاں چیز کو کس نے پیدا کیا؟ یہاں تک کہ پھر وہ یوں کہتا ہے کہ تیرے پروردگار کو کس نے پیدا کیا؟ جب (نوبت) یہاں تک پہنچ جائے، تو اس کو چاہیے کہ اللہ کی پناہ مانگے، یعنی: اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ (میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کی، شیطان مردود سے) پڑھے اور باز آجائے، (یعنی ان شیطانی خیالات و تصورات کا سلسلہ ختم کردے۔)
(صحيح البخاري، باب صفة إبليس وجنوده، رقم الحديث: 3276)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (باب صفة إبليس و جنوده، رقم الحديث: 3276، ط: دار الکتب العلمیة)
حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، عن عقيل، عن ابن شهاب، قال: أخبرني عروة بن الزبير، قال أبو هريرة رضي الله عنه: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يأتي الشيطان أحدكم فيقول: من خلق كذا، من خلق كذا، حتى يقول: من خلق ربك؟ فإذا بلغه فليستعذ بالله ولينته"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی