سوال:
مفتی صاحب ! ایک بچہ جس کی عمر سولہ سال ہے، لیکن ابھی تک اس کی داڑھی مونچھ نہیں آئی، کیا وہ مسجد میں تراویح کی جماعت کراسکتا ہے؟
جواب: پندرہ سال کی عمر میں لڑکا شرعی طور پر بالغ شمار ہوتا ہے٬ اگرچہ بلوغ کی کوئی علامت ظاہر نہ ہوئی ہو٬ لہذا مذکورہ صورت میں لڑکا شرعا بالغ ہے٬ اس لئے اس کے پیچھے تراویح اور فرض نماز وغیرہ پڑھنا درست ہے٬ اگرچہ اس کی ابھی داڑھی نہ آئی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاویٰ الہندیۃ: (الباب الثانی فی الحجر، الفصل الثانی فی معرفۃ البلوغ، 61/5)
"بلوغ الغلام بالاحتلام أو الاحبال او الانزال والجاریۃ بالاحتلام او الحیض او الحبل کذا فی المختار: والسن الذی یحکم ببلوغ الغلام والجاریۃ اذا انتھیا الیہ خمس عشرۃ سنۃ عند ابی یوسف ومحمد رحمہما اللّٰہ تعالیٰ وھو روایۃ عن ابی حنیفۃؒ وعلیہ الفتویٰ "
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی