resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: نماز جنازہ کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا(7078-No)

سوال: مفتی صاحب ! نماز جنازہ کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا کیسا ہے؟ نیز کیا یہ عمل حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی ثابت ہے؟
براہ کرم وضاحت فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ نماز جنازہ درحقیقت خود دعا ہے، اس میں تیسری تکبیر کے بعد میت کے حق میں دعا کی جاتی ہے، اس لیے نماز جنازہ کے بعد الگ سے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ اس عمل پر التزام نماز جنازہ میں زیادتی کرنے کے مشابہ ہے، اور یہ عمل قرآن وسنت صحابہ، تابعین، تبع تابعین اور ائمہ مجتہدین میں سے کسی سے بھی ثابت نہیں ہے، جس کی وجہ سے جنازہ کے بعد اجتماعی طور پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا ممنوع اور بدعت ہے، البتہ اگر کوئی بغیر ہاتھ اٹھائے دل ہی دل میں دعا کرنا چاہے تو یہ جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مرقاة المفاتیح: (باب المشي بالجنازۃ و الصلاۃ علیہا، 1213/3، ط: دار الفکر)
وَلَا يَدْعُو لِلْمَيِّتِ بَعْدَ صَلَاةِ الْجَنَازَةِ لِأَنَّهُ يُشْبِهُ الزِّيَادَةَ فِي صَلَاةِ الْجَنَازَةِ.

المحیط البرھانی: (205/2، ط: دار الکتب العلمیہ)
ولا يقوم الرجل بالدعاء بعد صلاة الجنازة؛ لأنه قد دعا مرة، لأن أكثر صلاة الجنازة الدعاء.

رد المحتار: (باب الجنائز، 210/2، ط: دار الفکر)
فقد صرحوا عن آخرهم بأن صلاة الجنازة هي الدعاء للميت إذ هو المقصود منها.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

namaz e janaza kay baad hath utha kar dua karna, After the funeral prayer, pray by raising hands

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza