سوال:
مفتی صاحب ! شوہر نے اپنی بیوی کو کورٹ سے نوٹس بھیجا اور اس میں لکھا کہ میں نے لڑائی کی وجہ سے اپنی بیوی کو بلآخر طلاق، طلاق طلاق کہدیا، جبکہ مجلس نزاع میں اس نے طلاق نہیں دی تھی، اب سوال یہ ہے کہ اگراس نے طلاق نہیں بھی دی ہو تو کیا نوٹس میں جو اقرار طلاق کیا ہے اس سے بیوی طلاق پڑ جائیگی؟
جواب: صورت مسئولہ میں شوہر نے طلاق کا جھوٹا اقرار کیا ہے، اور شرعاً طلاق کے جھوٹے اقرار سے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے، لہٰذا مذکورہ شخص کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں، ان کے لئے آپس میں کسی قسم کا تعلق رکھنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (236/3، ط: سعید)
ولو أقر بالطلاق كاذباً أو هازلاً وقع قضاءً لا ديانةً۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی