سوال:
مفتی صاحب ! کوئی ایسی دعا بتادیں جس کے پڑھنے سے پورے دن کے فتنوں سے حفاظت ہو جائے۔
جواب:
اَللّٰهُمَّ مَا حَلَفْتُ مِنْ حَلِفٍ أَوْ قُلْتُ مِنْ قَوْلٍ أَوْ نَذَرْتُ مِنْ نَذْرٍ، فَمَشِيئَتُكَ، بَيْنَ يَدَيْ ذَلِكَ كُلِّهِ: مَا شِئْتَ كَانَ وَمَا لَمْ تَشَأْ لَمْ يَكُنْ، اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي وَتَجَاوَزْ لِي عَنْهُ، اَللّٰهُمَّ فَمَنْ صَلَّيْتَ عَلَيْهِ فَعَلَيْهِ صَلَاتِي، وَمَنْ لَعَنْتَ فَعَلَيْهِ لَعْنَتِي۔
ترجمہ: اے اللہ ! میں نے جو قسم کھائی ہو یا کوئی بات کہی ہویا کوئی نذر مانی ہو تو تیری مشیت ان سب کے آگے ہے تو جو چاہے ہوتا ہے اور جو نہ چاہے نہیں ہوتا۔ اے اللہ ! مجھے بخش دے اور میرے لیے اس سے درگذر فرما، اے اللہ ! جس پر تیری رحمت ہو، پس اسے میری دعا بھی شاملِ حال رہے، اور جس پر تو لعنت فرمائے، اس پر میری طرف سے بھی لعنت ہو۔
(سنن لابي داود، بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ، رقم الحديث: 5087)
فضیلت: حدیث شریف میں آتا ہے کہ جو شخص صبح کے وقت اس دعا کو پڑھے گا، تو وہ اس دن کے (فتنوں) سے محفوظ و مستثنٰی رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن لابی داؤد: (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ، رقم الحديث: 5087، ط: دار ابن حزم)
حَدَّثَنَا ابْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ، حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ، قَالَ: كَانَ أَبُو ذَرٍّ يَقُولُ: مَنْ قَالَ حِينَ يُصْبِحُ: " اللَّهُمَّ مَا حَلَفْتُ مِنْ حَلِفٍ أَوْ قُلْتُ مِنْ قَوْلٍ أَوْ نَذَرْتُ مِنْ نَذْرٍ، فَمَشِيئَتُكَ، بَيْنَ يَدَيْ ذَلِكَ كُلِّهِ: مَا شِئْتَ كَانَ وَمَا لَمْ تَشَأْ لَمْ يَكُنْ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَتَجَاوَزْ لِي عَنْهُ، اللَّهُمَّ فَمَنْ صَلَّيْتَ عَلَيْهِ فَعَلَيْهِ صَلَاتِي، وَمَنْ لَعَنْتَ فَعَلَيْهِ لَعْنَتِي، كَانَ فِي اسْتِثْنَاءٍ يَوْمَهُ ذَلِكَ، أَوْ قَالَ: ذَلِكَ الْيَوْمَ "
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی