سوال:
مفتی صاحب ! جن خواتین کے روزے مخصوص ایام کی وجہ سے قضاء ہو جاتے ہیں، ان قضاء روزوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟ حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
جواب: واضح رہے کہ خواتین کے لیے مخصوص ایام میں روزہ رکھنا جائز نہیں ہے، اور ان روزوں کی بعد قضاء کرنا لازم ہے، جیسا کہ ترمذی شریف کی روایت میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں حالتِ حیض سے پاک ہونے پر قضاء روزے رکھنے کا حکم فرماتے تھے، اور (اس حالت میں چھوٹی ہوئی) نمازوں کو قضاء کرنے کا حکم نہیں فرماتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (باب ما جاء فی قضاء الحائض الصيام دون الصلاة، رقم الحدیث: 787)
عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كُنَّا نَحِيضُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَطْهُرُ فَيَأْمُرُنَا بِقَضَاءِ الصِّيَامِ وَلَا يَأْمُرُنَا بِقَضَاءِ الصَّلَاةِ.
الفتاوی الھندیۃ: (کتاب الحیض، 38/1، ط: رشیدیہ)
(منھا) … ان یسقط عن الحائض والنفساء الصلاۃ فلاتقضی ھکذا فی الکفایۃ … (ومنھا) ان یحرم علیھما الصوم فتقضیانہ ھکذا فی الکفایۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی