سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! کیا روزے کی حالت میں دانتوں کی فلنگ یا روٹ کینال کرائی جا سکتی ہے؟
جزاک اللہ خیرا
جواب: روزے کی حالت میں دانتوں کی روٹ کینال اور فلنگ کے دوران، عام طور پر پانی کے قطرے حلق سے اتر جانے کا قوی اندیشہ ہوتا ہے، جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
لہٰذا بہتر یہ ہے کہ روزہ کے بعد ہی یہ عمل کرایا جائے، البتہ اگر شدید مجبوری ہو، جس کی وجہ سے یہ عمل کروایا جائے اور پانی حلق سے نیچے نہ اترے، تو روزہ نہیں ٹوٹے گا اور اگر اس صورت میں پانی حلق سے نیچے اتر جائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا، اور اس روزے کی قضا لازم ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (416/2)
"(وکرہ) لہ (ذوق شییٔ و)کذا (مضغہ بلا عذر)… وکرہ (مضغ علک) أبیض ممضوغ ملتئم وإلا فیفطر)
(قولہ وکرہ مضغ علک) نص علیہ مع دخولہ فی قولہ وکرہ ذوق شیٔ ومضغہ بلا عذر لأن العذر فیہ لا یتضح فذکر مطلقا بلا عذر اھتمامارملی… (قولہ أبیض الخ) قیدہ بذالک لأن الأسود وغیر الممضوغ وغیر الملتئم یصل منہ شییٔ إلی الجوف واطلق محمد المسألۃ وحملھا الکمال تبعاً للمتاخرین علی ذالک للقطع بأنہ معلل بعدم الوصول فان کان مما یصل عادۃ حکم بالفساد لأنہ کالمتیقن".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی