سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! جنازہ گاہ کی شرعی تعمیر کیسی ہونی چاہیے، نیز اس میں محراب بنانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جنازہ گاہ کی تعمیر کے لیے کوئی مخصوص شکل و وضع لازم نہیں ہے، البتہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ دورانِ نماز جنازہ قبریں سامنے نہ ہوں۔
محراب کی ضرورت تعینِ قبلہ کے لئے ہے، تاکہ محراب کو دیکھ کر نمازی اپنا قبلہ رُخ متعین کرسکے، اور اس سے صف کا درمیان بھی آسانی سے معلوم ہوجاتا ہے،چونکہ جنازہ کی نماز میں بھی قبلہ رخ ہونا ضروری ہے، اس لئے جنازہ گاہ میں محراب بنانے کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 326، ط: قدیمی)
ولابأس بالصلاۃ فیہا إذا کان فیہا موضع أعد للصلاۃ ولیس فیہ قبر ولانجاسۃ … وأنہا لا تکرہ فی مسجد أعد لہا وکذا فی مدرسۃ و مصلی عید۔
البحر الرائق: (285/1، ط: دار المعرفہ)
”وجھة الکعبة تعرف بالدلیل، والدلیل فی الامصار والقری المحاریب التی نصبتھا الصحابة والتابعون رضی الله عنھم اجمعین، فعلینا اتباعھم فی استقبال المحارب المنصوبة۔“
فتاوی رحیمیہ: (91/6، ط: دار الاشاعت)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی