سوال:
مفتی صاحب ! اگر کسی مریض کو kidney میں PCN (یہ ایک ٹیوب کی طرح ہوتی ہے جو کمر کے راستے kidney میں ڈالی جاتی ہے اور اس کے ساتھ urine bag لگا ہوتا ہے) لگی ہو، اور اس کا انتقال ہو جائے تو کیا اس کی تدفین PCN کی جا سکتی ہے؟
تنقیح: محترم آپ اس بات کی وضاحت کریں کہ کیا میت کے جسم سے pcn نکالنے میں میت کی بےحرمتی ہوتی ہے یا کسی اور مشکل کا سامنا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے میت کے جسم سے نہیں نکالا جاسکتا ہے؟ اس وجہ کو واضح کردیں۔ اس وضاحت کے بات آپ کے سوال کا جواب دیا جاسکتا ہے۔
جواب تنقیح: دس منٹ کے آپریشن کے ذریعے یہ ٹیوب نکال لی جاتی ہے۔
جواب: اگر میت کے جسم سے pcn بآسانی نکالا جاسکتا ہو تو نکال دیا جائے، اور اگر اس کا نکالنا مشکل ہو اور زیادہ محنت کرنے میں میت کی بےحرمتی کا خطرہ ہو تو پھر نہیں نکالنا چاہیے، اس کے ساتھ ہی میت کا غسل درست ہو جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
تفسير القرطبي: (293/10)
وَلَقَدْ كَرَّمْنا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْناهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْناهُمْ مِنَ الطَّيِّباتِ وَفَضَّلْناهُمْ عَلى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقْنا تَفْضِيلاً (70)
فِيهِ ثَلَاثُ مَسَائِلَ «2»: الْأُولَى- قوله تعالى: (وَلَقَدْ كَرَّمْنا بَنِي آدَمَ) لَمَّا ذَكَرَ مِنَ التَّرْهِيبِ مَا ذَكَرَ بَيَّنَ النِّعْمَةَ عَلَيْهِمْ أَيْضًا." كَرَّمْنا" تَضْعِيفُ كَرَمَ، أَيْ جَعَلْنَا لَهُمْ كَرَمًا أَيْ شَرَفًا وَفَضْلًا. وَهَذَا هُوَ كَرَمُ نَفْيِ النُّقْصَانِ لَا كَرَمَ الْمَالِ. وَهَذِهِ الْكَرَامَةُ يَدْخُلُ فِيهَا خَلْقُهُمْ عَلَى هَذِهِ الْهَيْئَةِ فِي امْتِدَادِ الْقَامَةِ وَحُسْنِ الصُّورَة.
البحر الرائق: (185/2، ط: دار الکتاب الاسلامی)
(قوله ووضئ بلا مضمضة، ولا استنشاق) ؛ لأن الوضوء سنة الاغتسال غير أن إخراج الماء متعذر فيتركان۔
شرح غمز عیون البصائر للاشباہ و النظائر: (245/1، ط: دار الکتب العلمیۃ)
(الْقَاعِدَةُ الرَّابِعَةُ الْمَشَقَّةُ تَجْلُبُ التَّيْسِيرَ)
وَالْأَصْلُ فِيهَا قَوْله تَعَالَى: {يُرِيدُ اللَّهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ} [البقرة: 185] وقَوْله تَعَالَى: {وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ} [الحج: 78] 1 - (وَفِي حَدِيثِ «أَحَبُّ الدِّينِ إلَى اللَّهِ تَعَالَى الْحَنِيفِيَّةُ السَّمْحَةُ» )۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی