سوال:
مفتی صاحب! میں نے سنا ہے کہ بے نمازی کا روزہ نہیں ہوتا، کیا یہ بات درست ہے؟ رہنمائی فرمائیں
جواب: جو شخص رمضان المبارک کے مہینے میں روزہ رکھتا ہے اور نماز نہیں پڑھتا، تو ایسے شخص کا روزہ تو درست ہوجائے گا، البتہ نماز نہ پڑھنے کا گناہ ہوگا، اور فوت شدہ نماز کی قضا بہرحال لازم ہے۔
واضح رہے کہ نماز اور روزہ دونوں الگ الگ فرض ہیں ، یہ دونوں ایک دوسرے پر موقوف نہیں ہے، لہذا روزہ رکھنے کی صورت میں روزہ کی گرفت سے تو بچ جائے گا، البتہ نماز نہ پڑھنے کی وجہ سے آخرت میں پکڑ ہوگی اور عذاب ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 183)
يأَيُّهاَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا کُتِبَ عَلَيْکُمُ الصِّيَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَo
سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 2622، 14/5، ط: دار إحياء التراث العربي)
عن عبد الله بن شقيق العقيلي : قال كان أصحاب محمد صلى الله عليه و سلم لا يرون شيئا من الأعمال تركه كفر غير الصلاة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی