سوال:
مفتی صاحب! کیا روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ بوس وکنار کی شریعت میں اجازت ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب: اگر روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینے سے انزال کا خوف نہ ہو، یا نفس کے بے اختیار ہوکر جماع کرنے کا خطرہ نہ ہو، تو اس صورت میں بیوی کا بوسہ لینا بلا کراہت جائز ہے، لیکن اگر بوسہ لینے میں انزال کا خوف ہو یا جماع کا اندیشہ ہو، تو ایسی صورت میں روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا، مکروہ ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (200/1، ط: دار الفکر)
ولا بأس بالقبلة إذا أمن على نفسه من الجماع والإنزال ويكره إن لم يأمن والمس في جميع ذلك كالقبلة كذا في التبيين.
وأما القبلة الفاحشة، وهي أن يمص شفتيها فتكره على الإطلاق۔
و فیھا ایضا: (204/1، ط: دار الفکر)
وإذا قبل امرأته، وأنزل فسد صومه من غير كفارة كذا في المحيط.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی