سوال:
ایک آدمی کہتا ہے کہ اگر پیٹ میں کچھ نہ جائے تو روزہ کی حالت میں نسوار رکھ سکتے ہیں، یعنی تھوک وغیرہ بار بار باہر پھینک دیا جائے تو روزہ کی حالت میں نسوار رکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ براہ کرم شرعی رہنمائی فرمادیں۔
جواب: واضح رہے کہ نسوار چونکہ تسکین اور لذت کا باعث بنتی ہے اور طبیعت کا میلان بھی اس کی طرف پایا جاتا ہے، لہٰذا روزہ کی حالت میں نسوار لگانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (410/2، ط: دار الفکر)
اختلفوا فی معنی التغذی، قال بعضھم أن یمیل الطبع إلی أکلہ وتنقضی شھوۃ البطن بہ، وقال بعضھم ھو مایعود نفعہ الی صلاح البدن۔ وفائدتہ: فیما اذا مضغ لقمۃ ثم أخرجھا ثم ابتلعھا فعلی الثانی، یکفر لا علی الأول وبالعکس فی الحشیشۃ۔ لأنہ لانفع فیھا للبدن، وربما تنقض عقلہ ویمیل الیھا الطبع وتنقضی بھا شھوۃ البطن۔
رد المحتار: (395/2، ط: دار الفکر)
وبہ علم حکم شرب الدخان ونظمہ الشر نبلالی فی شرحہ علی الوھبانیۃ، بقولہ ویمنع من بیع الدخان وشربہ۔ وشاربہ فی الصوم لاشک یفطر، ویلزمہ التکفیر لوظن نافعاً کذا دافعا شھوات بطن فقرروا۔
نجم الفتاوی: (198/3)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی