سوال:
مفتی صاحب! روزہ کی حالت میں سوتے ہوئے پیٹ سے نکل کر کچھ منہ میں آکر واپس پیٹھ میں چلا جائے، تو کیا اس سے روزہ پر اثر پڑے گا؟
جواب: واضح رہے کہ اگر ڈکار سے کھانا وغیرہ حلق تک آیا، اور غیر ارادی طور پر خود بخود اندر چلا گیا، تو روزہ فاسد نہیں ہوگا، البتہ اگر کھانا منہ تک آگیا، اور پھر اسے اپنے قصد و ارادے سے نگل لیا، تو روزہ فاسد ہوجائے گا، اور اس روزے کی قضا لازم ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (بَابُ مَا يُفْسِدُ الصَّوْمَ وَ مَا لَا يُفْسِدُهُ الْفَسَادُ، 424/2، ط: سعید)
"وَإِنْ ذَرَعَهُ الْقَيْءُ وَخَرَجَ) وَلَمْ يَعُدْ (لَايُفْطِرُ مُطْلَقًا) مَلَأَ أَوْ لَا (فَإِنْ عَادَ) بِلَا صُنْعِهِ (وَ) لَوْ (هُوَ مِلْءُ الْفَمِ مَعَ تَذَكُّرِهِ لِلصَّوْمِ لَايَفْسُدُ) خِلَافًا لِلثَّانِي".
(قَوْلُهُ: لَايُفْسِدُ) أَيْ عِنْدَ مُحَمَّدٍ، وَهُوَ الصَّحِيحُ؛ لِعَدَمِ وُجُودِ الصُّنْعِ؛ وَلِعَدَمِ وُجُودِ صُورَةِ الْفِطْرِ، وَهُوَ الِابْتِلَاعُ وَكَذَا مَعْنَاهُ؛ لِأَنَّهُ لَايَتَغَذَّى بِهِ بَلْ النَّفْسُ تَعَافُهُ، بَحْرٌ".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی