عنوان: کیا ڈاکٹر کے لئے عشاء کی جماعت اور تراویح چھوڑنا جائز ہے؟ (7352-No)

سوال: حضرت ! میں ڈاکٹر ہوں اور افطاری کے بعد کلینک میں بہت رش ہوتا ہے، جس کی وجہ سے باجماعت نماز اور تراویح بھی چھوٹ جاتی ہے۔ اس سلسلے میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ رہنمائی فرمادیں۔ جزاک اللہ

جواب: یاد رہے کہ فرض نماز کی جماعت سنتِ مؤکدہ ہے، اسے بلا عذر ترک کرنا گناہ ہے، احادیث میں اس کے ترک پر سخت وعید سنائی گئی ہے۔
صورت مسئولہ میں اگر آپ کے پاس کوئی ایسا مریض موجود ہو، جس کا علاج مؤخر کرنے سے وہ مریض مشقت میں پڑ سکتا ہو، یا اس کی جان کو خطرہ ہو، تو آپ کے لئے عشاء کی جماعت ترک کرنا جائز ہوگا، اور اگر اس نوعیت کا کوئی مریض موجود نہ ہو، تو آپ کے لئے ضروری ہے کہ وقفہ لیکر نماز باجماعت کا مسجد میں یا ( اگر مسجد جانا مشکل ہو تو) اپنے کلینک میں اہتمام کریں۔
تراویح کی نماز تنہا پڑھنے سے ادا ہو جاتی ہے، لیکن نمازی جماعت کے ثواب سے محروم ہوجاتا ہے، اس لیے آپ کو چاہیے کہ آپ تراویح باجماعت ادا کرنے کا اہتمام کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن أبي داود: (151/1)
عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من سمع المنادي فلم يمنعه من اتباعه، عذر"، قالوا: وما العذر؟، قال: "خوف أو مرض، لم تقبل منه الصلاة التي صلى"۔

الدر المختار: (552/1، ط: سعید)
والجماعة سنة مؤكدة للرجال۔

رد المحتار: (556/1، ط: سعید)
(فلاتجب علی المریض،۔۔۔۔۔ و قیامہ بمریض) : ای یحصل لہ بغیبته المشقۃ و الوحشۃ، کذا فی الامداد۔

غنیۃ المستملی: (فصل فی النوافل، ص: 384)
قال العلامۃ حلبی رحمہ اللہ: وان اقیمت التراویح فی المسجد بالجماعۃ وتخلف عنہا رجل من افراد الناس وصلی فی بیتہ فقد ترک الفضیلۃ لا السنۃ… وان صلی واحد فی بیتہ بالجماعۃ حصل لہم ثوابہا وادرکوا فضلہا ولکن لم ینالوافضل الجماعۃ التی تکون فی المسجد لزیادۃ فضیلۃ المسجد وتکثیرجماعتہ واظہار شعائر الاسلام ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1742 Apr 24, 2021
kia doctor kay liye esha ki jamat or taraweeh choorna jaiz hai?, Is it permissible for a doctor to skip the Isha congregation / jamat and Taraweeh?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Taraweeh Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.