سوال:
مفتی صاحب! جس مسجد میں تراویح پڑھ رہا ہوں، وہاں اعتکاف میں گنجائش نہ ہونے کی صورت میں دوسری مسجد میں اعتکاف میں بیٹھ رہا ہوں، اب اس کی وجہ سے تراویح میں قرآن کریم مکمل نہیں ہو پائے گا، تراویح میں ختم قرآن کی سنت مکمل نہیں ہو پائے گی، تو ایسی صورت میں میرے لیے کیا حکم ہے؟
جواب: حدیث شریف میں آتا ہے:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کا ارشاد ہے: معتکف گناہوں سے محفوظ رہتا ہے، اور اس کے لئے نیکیاں اتنی ہی لکھی جاتی ہیں، جتنی کہ کرنے والے کے لئے۔
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اعتکاف کرنے والا اعتکاف کی وجہ سے اگر چہ بعض اعمال مثلاً مریض کی عیادت اور جنازے میں شرکت وغیرہ نہیں کرتا ہے، لیکن اس کو ثواب اتنا ہی ملتا ہے، جتنا کہ کرنے والے کو ملتا ہے، لہٰذا اگر اعتکاف کی وجہ سے آپ مکمل قرآن کریم کی سماعت نہیں کر سکے، تب بھی امید ہے کہ اس سنت کا ثواب ان شاءاللہ آپ کو ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابنِ ماجہ: (رقم الحدیث: 1781)
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أُمَيَّةَ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ مُوسَى الْبُخَارِيُّ، عَنْ عُبَيْدَةَ الْعَمِّيِّ، عَنْ فَرْقَدٍ السَّبَخِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: فِي الْمُعْتَكِفِ هُوَ يَعْكِفُ الذُّنُوبَ، وَيُجْرَى لَهُ مِنَ الْحَسَنَاتِ كَعَامِلِ الْحَسَنَاتِ كُلِّهَا .
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی