سوال:
مفتی صاحب! اگر تراویح میں 16 رکعت کے بعد امام صاحب کے ساتھ وتر پڑھ لیے جائیں، کیا بقیہ چار رکعتیں پڑھنے کے بعد وتر دوبارہ پڑھنے ہونگے؟
جواب: واضح رہے کہ تراویح کی نماز کا وقت عشاء کی نماز کے بعد سے لے کر صبح صادق یعنی فجر تک رہتا ہے، لہذا اگر کبھی تراویح کی کچھ رکعات چھوٹ جائیں اور ان کو وتر کے بعد پڑھ لیا جائے تو تراویح ادا ہو جائے گی اور وتر دوبارہ نہیں پڑھنے ہونگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (باب الوتر و النوافل، 43/2)
"ووقتہا بعد صلاۃ العشاء إلی الفجر قبل الوتر وبعدہ في الأصح، فلو فاتہ بعضہا وقام الإمام إلی الوتر أوتر معہ، ثم صلی ما فاتہ".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی