عنوان: بیوہ عورت کا بڑی عمر میں نکاح کرنا(7434-No)

سوال: مفتی صاحب! ایک بیالیس سال کی بیوہ عورت ہے، اس کے بیٹی داماد بھی ہیں، اس بیوہ کے لیے ایک شادی شدہ مرد سے رشتہ آیا ہے، لیکن وہ دوبارہ بیوہ ہونے کے ڈر سے اور زمانے کے مزاق اڑانے کے ڈر سے شادی نہیں کررہی ہے۔
براہ کرم آپ رہنمائی فرمائیں کہ اس کو شادی کرنی چاہیے یا نہیں؟

جواب: شریعت مطہرہ نے مرد اور عورت کے غیر شادی شدہ رہنے کو پسند نہیں کیا، اور انہیں شادی کرنے کی تاکید کی ہے، چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
وانکحوا الایامی منکم
(سورۃ النور :32)
ترجمہ: تم میں سے (جن مردوں یا عورتوں) کا نکاح اس وقت نہ ہو، ان کا بھی نکاح کراؤ۔
حدیث شریف میں ارشاد ہے:
مسکینہ ہے، مسکینہ ہے، وہ عورت جس کا شوہر نہ ہو، پوچھا گیا اگر وہ مالدار ہو، تب بھی مسکینہ ہے؟ آپ نے فرمایا تب بھی وہ مسکینہ ہے۔
ہمارے ہاں مطلقہ، بیوہ، یا بڑی عمر والی خاتون کی شادی کو جو برا سمجھا جاتا ہے، وہ ہندؤں کے ساتھ رہنے کے اثرات کی وجہ سے ہے، ورنہ اسلامی شریعت اور معاشرے میں ایک نکاح کے ختم ہو جانے کے بعد دوسرا نکاح کرنا کوئی برا کام یا عیب نہیں ہے، اگرچہ عورت بڑی عمر کی یا اولاد والی ہو، خود جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنھا سے نکاح فرمایا تھا، جو چالیس سالہ بیوہ اور بچوں والی تھیں، لہذا مذکورہ خاتون کے لئے بہتر یہی ہے کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کو پورا کرتے ہوئے، بغیر تاخیر کے نکاح کرلے، اور لوگوں کی باتوں اور لعن طعن کی پرواہ مت کرے، یہ عزت و عصمت کی حفاظت کا ذریعہ ہے، اور اس کے علاوہ بھی نکاح کے بے شمار فوائد ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (448/1)
قال لنا رسول الله ﷺ يا معشر الشباب من استطاع منكم الباءة فليتزوج فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج ومن لم يستطع فعليه بالصوم فإنه له وجاء ۔

السنن الکبری للبیھقی: (237/1)
کتاب النکاح: قال قال رسول الله ﷺ تزوجوا فإنی مکاثر بکم الأمم یوم القیمۃ، ولا تکونوا کرھبانیۃ النصری۔

المغنی لإبن قدامہ: (237/7)
ولأن مصالح النكاح أكثر فإنه يشتمل على تحصين الدين وإحرازه وتحصين المرأة وحفظها والقيام بها وإيجاد النسل وتكثير الأمة وتحقيق مباهاة النبي صلى الله عليه و سلم وغير ذلك من المصالح الراجح أحدها على نفل العبادة بمجموعها أولى۔

غنیۃ الطالبین: (96/1)
لیس شیٔ خیرا لامرأۃ من زوج أو قبر، وقال ﷺ مسکین مسکین رجل لیس لہ امرأۃ، قیل یا رسول الله و إن کان غنیا قال و إن کان غنیا، وقال أیضا مسکینۃ مسکینۃ امرأۃ لیس لھا زوج قیل یا رسول الله و إن کانت غنیۃ من المال؟ قال ﷺ وإن کانت غنیۃ من المال۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 819 May 05, 2021
bewah aourat ka bari umar mai nikkah karna , Marrying a widow in old age

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.