سوال:
ہمارے علاقہ کی مسجد میں ہر اتوار کو درس حدیث ہوتا ہے، بعض مقتدی حضرات کہتے ہیں کہ درس حدیث کے لیے دن بدلتے رہنا چاہیے، کیونکہ وعظ و نصیحت کے لیے دن مقرر کرنا بدعت ہے؟
جواب: روایت میں ہے کہ حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ ہر جمعرات کو لوگوں کو وعظ و نصیحت کیا کرتے تھے۔(صحیح بخاری، حدیث نمبر:70) لہذا وعظ و نصیحت کے لیے انتظامی طور پر دن مقرر کرنا بدعت نہیں ہے، بشرطیکہ اسے لازم یا سنت نہ سمجھا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (رقم الحدیث:70)
عن ابی وائل قال کان عبد ﷲ یذکر الناس فی کل خمیس فقال لہ رجل یا اباعبد ﷲ لوددت انک لو ذکرتنا کل یوم قال اما انہ یمنعنی من ذلک انی اکرہ ان املکم وانی اتخولکم بالموعظۃ کما کان النبی ﷺ یتخولنا بھا مخافۃ السامۃ علینا۔
فیض الباری: (170/1)
ان ھذہ التعینات لاتعد بدعۃ والبدعۃ عندی ما لاتکون مستندۃ الی الشرع و تکون ملتبسۃ بالدین۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی