سوال:
اگر کوئی شخص نذر مانے کہ میں روزانہ اپنے والد کے لئے ایک پورا قرآن ختم کرکے ایصال ثواب کروں گا، تو اس صورت میں کیا حکم ہے، کیا روزانہ ایک قرآن پڑھ کر ایصال ثواب کرنا ضروری ہے؟
جواب: نذر کے منعقد ہونے کے لئے ضروری ہے کہ جس عمل کی نذر مانی گئی ہو، وہ کسی فرض یا واجب عمل کی جنس سے ہو، جبکہ شریعت مطہرہ میں ایصال ثواب کسی واجب یا فرض عمل کی جنس سے نہیں ہے، لہذا اگر ایصال ثواب کرنے کی نذر مانی گئی، تو وہ نذر منعقد نہیں ہوگی اور ایصال ثواب کرکے اس نذر کو پورا کرنا واجب نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (كتاب الأيمان، 736/3، ط: دار الفکر)
(ولم يلزم) الناذر (ما ليس من جنسه فرض كعيادة مريض وتشييع جنازة ودخول مسجد) ولو مسجد الرسول - صلى الله عليه وسلم - أو الأقصى لأنه ليس من جنسها فرض مقصود وهذا هو الضابط كما في الدرر.
الفتاوی الھندیۃ: (الباب السادس في النذر، 208/1، ط: دار الفکر)
الأصل أن النذر لا يصح إلا بشروط (أحدها) أن يكون الواجب من جنسه شرعا فلذلك لم يصح النذر بعيادة المريض.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی