سوال:
اگر کوئی شخص قسم کھائے کہ اگر میں نے فلاں کام کیا، تو میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی نہیں ہوں گا اور پھر وہ کام کرلے، تو کیا اس قسم کے ٹوٹنے سے اس کے ایمان پر کوئی اثر پڑے گا؟
جواب: واضح رہے کہ قسم ٹوٹنے سے ایمان پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے، البتہ صورت مسئولہ میں چونکہ مذکورہ الفاظ قسم کے ہیں، لہذا قسم ٹوٹنے کی صورت میں قسم کھانے والا شخص کفارہ ادا کرے گا، تاہم اس طرح کے الفاظ کہنے سے ایمان کے ختم ہونے کا اندیشہ رہتا ہے، اس لیے ان جیسے الفاظ سے سختی سے اجتناب کرنا چاہیے اور استغفار بھی کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (مطلب فی القرآن امّا الخلق بکلام اللّٰہ، 714/3، ط: سعید)
تعليق الكفر بالشرط يمين وسيجيء أنه إن اعتقد الكفر به يكفر وإلا يكفر. (ای تلزمہ الکفّارۃ)۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی