سوال:
مفتی صاحب ! بعض لوگ بزرگوں یا عام مردوں کی قبروں پر چادریں چڑھاتے ہیں، سوال یہ ہے کہ قبروں پر چادریں چڑھانا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ بزرگوں یا عام مردوں کی قبروں پر چادریں چڑھانا شرعا ناجائز ہے، کیونکہ یہ ایک عبث اور بےکار کام ہے، اس سے مردہ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا ہے اور اس میں اسراف یعنی فضول خرچی بھی پائی جاتی ہے، اس لئے اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الانعام، الآیۃ: 141)
وَ لَا تُسۡرِفُوۡا ؕ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الۡمُسۡرِفِیۡنَo
رد المحتار: (238/2، ط: دار الفکر)
تکرہ الستور علی القبور۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی