سوال:
مفتی صاحب ! اگر کوئی شخص شادی شدہ تنگدست ہو، تو کیا اس کے والدین کا نان و نفقہ اس کے ذمہ واجب ہے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر والدین مالدار ہوں، تو ان کا نان و نفقہ ادا کرنا اولاد کے ذمہ ضروری نہیں ہے، چاہے اولاد مالدار ہی کیوں نہ ہو، البتہ اگر والدین مالدار نہ ہوں اور ان کے نان و نفقہ کے لئے کوئی متبادل انتظام بھی نہ ہو، تو اس صورت میں والدین کا نفقہ بالغ مالدار اور صاحبِ حیثیت اولاد پر واجب ہوگا، تنگدست اولاد پر واجب نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (باب النفقۃ، 205/4، ط: سعید)
(ولابویہ واجدادہ وجداتہٖ لوفقراء) ای تجب النفقۃ لِھٰؤلاء……واطلق فی الابن ولم یقید فی الغنی مع انہٗ مقید بہ لما فی شرح الطحاوی ولایجبر الابن علٰی نفقۃ للابوین المعسرین اذا کامعسراً۔
الھدایۃ: (باب النفقۃ، 440/2، ط: سعید)
وعلی الرجل المرسر أن ینفق علی أبویہ وأجدادہ وجداتہ إذا کانوا فقراء وإن خالفوہ فی الدین
کذا فی دار العلوم دیوبند: رقم الفتوی: 439- 366/1440
خیر الفتاوی: (162/6- 164)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی