عنوان: کیا معذور اولاد کا نفقہ بلوغت کے بعد باپ سے ساقط ہوجاتا ہے؟(7563-No)

سوال: میرے تایا کا ایک معذور بیٹا ہے، جو بالغ ہونے کے قریب ہے، اب تک تو اس کا خرچہ اس کے والد اٹھا رہے تھے، میرا سوال یہ ہے کہ کیا بالغ ہونے کے بعد اس کا نفقہ اس کے والد سے ساقط ہو جائے گا یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ جب تک والد زندہ رہے، اس وقت تک معذور اولاد کا نفقہ بلوغت کے بعد بھی والد ہی کے ذمہ واجب رہتا ہے، البتہ اگر والد کا انتقال ہوجائے، تو والد کے انتقال کے بعد معذور اولاد کا نفقہ اٹھانے کی ذمہ داری دیگر ورثاء پر وراثت کے حصہ کے بقدر عائد ہوتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

البحر الرائق: (باب النفقۃ، 194/4، ط: سعید)
وحکم ولد الکبیر الزمن او الانثیٰ مطلقاً کالصغیر لما سیأتی۔

فتح القدیر: (باب النفقۃ، 217/4، ط: دار احیاء التراث العربی)
والذکور اما عاجزون عن الکسب لزمانۃ وعمی او شلل او ذھاب عقل فعلیہ نفقتہم۔

فتاوی حقانیۃ: (32/5)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 590 May 19, 2021
kia maazoor olaad ka nafqa bulooghat kay baad baap say saaqit hojata hai?, Does the maintenance / alimony of the disabled children is removed / closed from the father after puberty?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.