سوال:
میرے تایا کا ایک معذور بیٹا ہے، جو بالغ ہونے کے قریب ہے، اب تک تو اس کا خرچہ اس کے والد اٹھا رہے تھے، میرا سوال یہ ہے کہ کیا بالغ ہونے کے بعد اس کا نفقہ اس کے والد سے ساقط ہو جائے گا یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ جب تک والد زندہ رہے، اس وقت تک معذور اولاد کا نفقہ بلوغت کے بعد بھی والد ہی کے ذمہ واجب رہتا ہے، البتہ اگر والد کا انتقال ہوجائے، تو والد کے انتقال کے بعد معذور اولاد کا نفقہ اٹھانے کی ذمہ داری دیگر ورثاء پر وراثت کے حصہ کے بقدر عائد ہوتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (باب النفقۃ، 194/4، ط: سعید)
وحکم ولد الکبیر الزمن او الانثیٰ مطلقاً کالصغیر لما سیأتی۔
فتح القدیر: (باب النفقۃ، 217/4، ط: دار احیاء التراث العربی)
والذکور اما عاجزون عن الکسب لزمانۃ وعمی او شلل او ذھاب عقل فعلیہ نفقتہم۔
فتاوی حقانیۃ: (32/5)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی