سوال:
ہمارے علاقہ میں ایک مطلقہ عورت اپنی جوان بیٹی کے ساتھ رہتی ہے اور ان کا کوئی سر پرست نہیں ہے، میں اس عورت سے نکاح کرنا چاہتا ہوں، جبکہ میرا چھوٹا بھائی اس عورت کی بیٹی سے نکاح کرنا چاہتا ہے، کیا میرا اس عورت سے اور میرے بھائی کا اس عورت کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں آپ کا مذکورہ عورت سے اور آپ کے چھوٹے بھائی کا اس عورت کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 24)
وَاُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذٰلِكُمْ۔۔۔۔الخ
الدر المختار مع رد المحتار: (31/3، ط: دار الفکر)
وأما بنت زوجة أبيه أو ابنه فحلال ۔
(قوله: وأما بنت زوجة أبيه أو ابنه فحلال) وكذا بنت ابنها بحر. قال الخير الرملي: ولا تحرم بنت زوج الأم ولا أمه ولا أم زوجة الأب ولا بنتها ولا أم زوجة الابن ولا بنتها ولا زوجة الربيب ولا زوجة الراب. اه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی