سوال:
ہمارے علاقہ میں ایک اجنبی عورت کو خون کی ضرورت تھی، تو میں نے اپنا ایک بوتل خون اسے دے دیا، پوچھنا یہ ہے کہ کیا میرے خون دینے سے وہ عورت میری محرم بن گئی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ محرم ہونا، یہ نسب، مصاہرت (سسرالی رشتہ) یا رضاعت کے ساتھ خاص ہے، اس کے علاؤہ سے محرمیت ثابت نہیں ہوتی ہے، لہذا اگر کوئی شخص کسی اجنبی عورت کو خون دے دے، تو محض خون دینے سے وہ عورت اس شخص کے لئے محرم نہیں بنے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (فصل في المحرمات، 28/3، ط: دار الفکر)
أسباب التحريم أنواع قرابة مصاهرة رضاع۔۔۔الخ
فتاویٰ اللجنۃ الدائمة: (146/21)
انتقال الدم من شخص لآخر لا يسمى رضاعا لغة ولا شرعا ولا عرفا فلهذا لا يثبت له شيء من أحكام الرضاع من نشر الحرمة وثبوت المحرمية وغيرها۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی