سوال:
کیامیت دفن کرنے کے بعد قبر کھولنا جائز ہے؟
جواب: اگر دفن کرتے وقت قبر میں کسی کی کوئی قیمتی چیز گر جائے، یا جس زمین میں میت کو دفنایا گیا ہو، وہ کسی اور کی ملکیت ہو، اور وہ مالک اپنی زمین خالی کرانے کے لیے میت کی منتقلی کا مطالبہ کرے تو ان دونوں صورتوں میں قبر کھولنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
غنیۃ المستملی: (ص: 607، ط: سہیل اکیدمی)
وأما بعد الدفن فلا یجوز إخراجہ حتی قالو: لو أن امرأة مات ولدُہا ودفن ببلد غیر بلدہا، وہي لا تصبر، وأرادت نبشَہ ونقلَہ إلی بلدہا لا یباح لہا ذلک، ولا یباح نبشہ بعد الدفن أصلا إلا لما تقدم من سقوط مال فیہ أو کون الأرض في حق الغیر، وحینئذ إن شاء ذلک الغیر أخرجہ، إن شاء سوی القبر وزرع فوقَہ، وجوز البعض النقل بعد الدفن استدلالا بما نقل أن یعقوب -علیہ السلام- بعد ما مضی علیہ زمان نُقِل من مصر إلی الشام لیکون مع آبائہ، والصحیح الأول؛ لأن شرع من قبلنا إذا لم یقص اللہ أو رسولہ علینا من غیر تغییر لا یکون شرعا لنا؛ لا یجوز الاستدلال بہ، وفي القنیة مقابر بلغ إلیہا حطم جیحون لا یجوز نقلہم إلی موضع آخر․
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی