عنوان: دو طلاقوں کے بعد رجوع کرنے کا حکم(7696-No)

سوال: مفتی صاحب ! کیا دو طلاق کے بعد رجوع ہوسکتا ہے؟

جواب: صورت مسئولہ میں دی گئی دو طلاقیں اگر طلاق رجعی ہیں، تو عدت کے اندر اندر شوہر رجوع کرنا چاہے تو کر سکتا ہے، البتہ اگر عدت گزر گئی، تو پھر باہمی رضامندی سے نیا مہر مقرر کرکے گواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کرنا ہوگا۔
اور اگر دو طلاقیں بائن دی ہوں، تو ایسی عدت میں رجوع کا حق حاصل نہیں ہوگا، البتہ باہمی رضامندی سے نیا مہر مقرر کرکے گواہوں کی موجودگی میں دورانِ عدت اور عدت کے بعد دوبارہ نکاح کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ صورت مسئولہ میں رجوع یا نیا نکاح کرنے کے بعد اب شوہر کو صرف ایک طلاق دینے کا اختیار باقی ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 229)
اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ۪ فَاِمْسَاکٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِیْحٌۢ بِاِحْسَانٍ۔۔۔۔الخ

الھدایة: (کتاب الطلاق، 394/2)
واذا طلق الرجل امراتہ تطلیقة رجعیة او تطلیقتین فلہ ان یراجعھا فی عدتھا۔

بدائع الصنائع: (180/3)
فان طلقھا ولم یراجعھا بل ترکھا حتی انقضت عدتھا بانت وھذا عندنا۔

الفتاوی الھندیۃ: (473/1)
اذا کان الطلاق بائنا دون الثلاث فلہ ان یتزوجھا فی العدۃوبعد انقضاءالعدۃ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3774 May 31, 2021
do talaqon kay baad rujoo karne ka hukum, Order / ruling of recourse after two divorces

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.