عنوان: غسل کے فرائض(77-No)

سوال: براہ کرم! مجھے جنابت سے پاکی حاصل کرنے کے لیے غسل کے فرائض بتا دییجئے۔

جواب: واضح رہے کہ غسل کے تین فرائض ہیں:
۱) منہ بھر کر کلی کرنا، اگر روزہ دار نہ ہو تو غرارےکرنا  مسنون ہے۔
۲) ناک  میں پانی ڈالنا یعنی ناک کے اندر نرم حصے تک پانی پہنچانا ضروری ہے، البتہ روزہ کی وجہ سے ناک میں زیادہ اوپر تک پانی چڑھانا اورکلی کرتے ہوئے غرارہ کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ ناک میں پانی چڑھانے یا غرارہ کرنے سے اگر پانی حلق میں چلا گیا تو اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا۔
۳) پورے بدن پر اس طرح پانی بہانا کہ بال برابر بھی جگہ خشک نہ رہے۔
مذکورہ تین فرائض کو بجا لانے سے غسل واجب ادا ہوجاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (13/1، ط: دار الفکر)
(الفصل الأول في فرائضه) وهي ثلاثة: المضمضة، والاستنشاق، وغسل جميع البدن على ما في المتون. وحد المضمضة والاستنشاق كما مر في الوضوء من الخلاصة.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1138 Dec 24, 2018
ghusl ke/kay faraiz, obligations of ghusl/showering

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.