عنوان: مرحومہ کے بہن بھائیوں میں تقسیمِ میراث(7809-No)

سوال: مفتی صاحب! ایک بیوہ عورت کا انتقال ہوا ہے، جس کی کوئی اولاد نہیں ہے اور والدین بھی نہیں ہیں، صرف بہن بھائی اور شوہر کی دوسری بیوی اور اس کے بچے ہیں۔
معلوم یہ کرنا ہے کہ مرحومہ کی جائیداد کے حقدار کون ہوں گے؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کی تمام جائیداد منقولہ و غیر منقولہ مرحومہ کے بہن بھائیوں میں شریعت کے میراث کے قانون کے مطابق تقسیم ہوگی، اس تقسیم کے مطابق بھائی کو بہن کے مقابلہ میں دوگنا ملے گا، جبکہ مرحومہ کی میراث سے شوہر کی دوسری بیوی یا اس کے بچوں کو کچھ نہیں ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 176)
وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ۔۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 370 Jun 14, 2021
marhooma kay behen bhaion mai taqseem e meeras, Distribution of inheritance among siblings of the deceased

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.