سوال:
مفتی صاحب ! جوتے یا چپل پہن کر یا انہیں اتارنے کے بعد ان پر کھڑے ہوکر نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: جوتے اور چپل اتارنے کے بعد ان پر کھڑے ہوکر نمازِ جنازہ پڑھنا درست ہے، اور اس صورت میں جوتوں اور چپلوں کا اوپری حصہ (جہاں پیر رکھا ہوا ہو) کا پاک ہونا ضروری ہے، جگہ کا پاک ہونا اور جوتوں، چپلوں کے اطراف اور ان کے تلے کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے۔
اور اگر جوتے اور چپل پہن کر نماز پڑھی جائے، تو اس صورت میں پورے جوتے یا پوری چپل اور جگہ دونوں کا پاک ہونا ضروری ہے، لہذا اگر جوتے یا چپل کا کوئی بھی حصہ یا ان کی جگہ بقدر مانع ناپاک ہو، تو نماز نہ ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (193/2، ط: دار الكتاب الإسلامي)
لو قام على النجاسة، وفي رجليه نعلان لم يجز، ولو افترش نعليه وقام عليهما جازت، وبهذا يعلم ما يفعل في زماننا من القيام على النعلين في صلاة الجنازة لكن لا بد من طهارة النعلين كما لا يخفى۔۔الخ
کذا فی فتاویٰ دار العلوم دیوبند: رقم الفتوی: 605-514/6/1439
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی